• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PSL کے 8 ویں ایڈیشن میں 15 انگلش کرکٹرز شامل

برمنگھم (عمران منور) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن میں کچھ بڑے ناموں سمیت 15انگلش کرکٹرز شرکت کررہے ہیں جوکہ ناصرف ٹی20انٹر نیشنل بلکہ ٹی20لیگز میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں بلکہ انگلش ڈومیسٹک ٹی20 بلاسٹ اور دی ہینڈرڈ ٹورنامنٹس میں بھی بہترین کھیل پیش کررہے ہیں۔ ان میں سے بہت سے کھلاڑی تسلسل کے ساتھ پی ایس ایل کے گزشتہ ایڈیشنز میں بھی شریک رہے ہیں۔ تاہم پی ایس ایل کے پچھلے ایڈیشنز میں باقاعدگی سے شرکت کرنے والے کچھ بڑے نام پی ایس ایل8میں شامل نہیں ہیں کیونکہ وہ فروری میں انگلش ٹیسٹ ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ کے دورے پر ہیں جس کے بعد انگلش ٹیم مارچ میں بنگلہ دیش کا دورہ کرے گی جہاں وہ ون ڈے انٹر نیشنل اور ٹی20انٹر نیشنل سیریز کھیلے گی۔ ایک مہینے تک جاری رہنے والے پی ایس ایل جو اب دنیا کے بڑے ٹی20کرکٹ فیسیٹولز میں شمار کیا جاتا ہے۔ 13فروری سے شروع ہورہے ہیں لیکن اس میں تمام انگلش کرکٹرز شرکت نہیں کریں گے بلکہ کچھ اپنے ہم وطن کھلاڑیوں کے متبادل ہوں گے جوکہ قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ اپنی مصروفیات کی وجہ سے ٹورنامنٹ کے چند ابتدائی گیمز میں شرکت نہیں کرپائیں گے۔ پی ایس ایل کے ایشن میں شرکت کرنے والے انگلش کھلاڑیوں میں ایلکس ہیلز، جیسن روئے، بلنگز، جیمز یوناٹس، ول اسمیڈ، معین علی، ٹام کرن، ٹیمل ملز ، لیام ڈاسن، جارڈن، کاکسن، رچرڈ گلیسن، ٹام کوہلر کیڈ مور، ول جیکسن، وٹیکنسن اور ایڈم روزنگٹن شامل ہیں۔ ہیلز، بوٹاٹس، ڈاسن اور روئے جیسے کھلاڑی اس ٹورنامنٹ کے کئی ایڈیشنز میں شرکت کرچکے ہیں جب کہ کرن، کاکس، گلسین، وٹیکنسن اور روزنگٹن پہلی بار شرکت کررہے ہیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے سب سے زیادہ5انگلش کھلاڑیوں کو شامل کیا ہے جب کہ لاہور قلندر اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسکوارڈز میں تین، تین انگلشن کرکٹرز شامل ہیں۔ دو، دو انگلش کھلاڑی پشاور زلمے اور کراچی کنگز میں شامل ہیں۔ ملتان سلطان وہ واحد ٹیم ہے جس میں کوئی انگلش کرکٹر نہیں ہے۔ سرے کرکٹ کائونٹی کلب کے چار جب کہ کینٹ کائونٹی کرکٹ کلب، ہمشائر سی سی سی کے دو، دو اور ناٹنگھم شائر وارک شائر، لنکا شائر، یارک شائر، نارتھمپٹن شائر، سسکس اور سمر سیٹ کرکٹ کائونٹیز کا ایک، ایک کھلاڑی پی ایس ایل کے اس ایڈیشن میں حصہ لے رہا ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ میں ایلکس ہیلز کو پلاٹینم کیٹگری میں سلیکٹ کیا گیا ہے۔ ان کی پی ایس ایل میں یہ5ویں شرکت ہے۔ وہ ناٹنگھم شائر سے تعلق رکھنے والے، ہیلز اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے2016ء، 2019ء اور2021ء میں نمائندگی کرچکے ہیں جب کہ وہ2020ء میں کراچی کنگز میں شامل تھے۔ انہوں نے رواں سال انگلش کرکٹ ٹیم کے دورہ بنگلہ دیش سے معذوری ظاہر کی اور پی ایس ایل میں شرکت کا فیصلہ کیا۔ اس ٹورنامنٹ نے گزشتہ ایڈیشن میں44.38رنز فی اننگز کی اوسط سے355رنز بنائے تھے اور ان کا اسٹرائیک ریٹ148تھا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے دیگر کھلاڑیوں میں معین علی (وارک شائر) ٹیمل ملز (سیکس) ٹام کرن (سرے) اور گس وٹیکنسن (سرے) شامل ہیں۔ 2020ء میں معین علی نے پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کی نمائندگی کی تھی۔ ٹیمل ملز پانچویں مرتبہ پی ایس ایل میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ2017ء میں2020ء کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، 2018ء میں کراچی کنگز اور2019ء میں پشاور زلمے کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ دفاعی چیمپئن لاہور قلندر نے اس سال پی ایس ایل کے لیے تین انگلش کھلاڑیوں کو سائن کیا ہے، جن میں لیام ڈاسن گولڈ کیٹیگری میں شامل ہیں۔ ڈاسن رف کرکٹرز میں شامل ہیں جو پہلے بھی پی ایس ایل میں نمائندگی کرچکے ہیں۔ ہمپشائر سی سی سی سے تعلق رکھنے والے ڈاسن نے2018ء اور2020ء میں پشاور زلمی اور2022ء میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کی تھی۔ لاہور قلندرز کے اسکواڈ میں سام بلنگز (کینٹ) اور جارڈن کاکس (کینٹ) بھی شامل ہیں۔ بلنگز2018ء، 2016ء تک اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ تھے۔ وہ افغان آل رائونڈر راشد خان کے متبادل کی حیثٌت سے چند ابتدائی گیمز میں شرکت کریں گے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں جارحانہ انداز میں کھیلنے والے انگلشن اوپنر جیسن روئے ڈائمنڈ کیٹیگری میں ہیں۔ وہ2018ء، 2020ء، 2022ء میں کوئٹہ کی نائندگی کرچکے ہیں۔ وہ2019ء کے ایڈیشن میں لاہور قلندرز کا حصہ تھے۔ گزشتہ سال سرے ی سی سی کے جیسن روئے نے پی ایس ایل یں اپنی کمپین شاندار سنچری بناکر شروع کی تھی۔ یہ سنچری ٹورنامنٹ کے اولین میچ میں بنائی تھی جو لاہور قلندر کے خلاف تھی۔ انہوں نے57گیندوں پر116 رنز11چوکوں اور8چھکوں کی مدد سے بنائے تھے جب کہ بولنگ اٹیک میں شاہین شاہ آفریدی، حارث رئوف اور راشد خان جیسے بولرز شامل تھے۔ ول اسمیڈ سلور کیٹیگری میں شامل ہیں۔ وہ گزشتہ سال پہلی بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل ہوئے تھے۔ انہیں آخری وقت میں اوپنر یوناٹس کے متبادل کے طور پر چند ابتدائی گیمز کے لیے شامل کیا گیا تھا اور یہ ان کے لیے گولڈن موقع ثابت ہوا۔ سرے کے ول جیکسن گلیڈی ایٹرز کے چند ابتدائی میچوں میں متبادل کھلاڑی کی حیثیت سے بیٹنگ کریں گے۔ وہ گزشتہ پی ایس ایل ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ تھے اور گزشتہ سال پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلشن کرکٹ ٹیم میں شامل تھے اور انہوں نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا۔ پشاور زلمی میں دو انگلشن کھلاڑی شامل ہیں۔ ٹام کوہلر کو سلور کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔ کیڈ مور نے2018ء کے ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کی تھی۔ لنکا شائر کے رچرڈ گلیسن متبادل کھلاڑی کے طور پر پشاور زلمی میں شامل کیے گئے ہیں۔ کراچی کنگز نے انگلشن اوپنر یوناٹس کو ڈائمنڈ کیٹیگری میں چنا ہے۔ ہمپشائر کے کپتان نے ’’دی ہینڈرڈ‘‘ کے ابتدائی ایڈیشن میں سدرن بریوز کی قیادت کرتے ہوئے ٹائٹل جیتا تھا۔ وہ چوتھی مرتبہ پی ایس ایل میں شرکت کررہے ہیں۔ انہوں نے2016ء میں کراچی کنگز کی نائندگی کی تھی۔ وہ2019ء میں ملتان سلطانز اور2022ء میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل تھے۔ کراچی کنگز میں شامل دوسرے انگلشن کھلاڑی نارتھمپٹن کے ایڈم روزنگٹن میں جو پی ایس ایل2023ء کی افتتاحی تقریب میں یوناٹس کیلئے کور ہوں گے۔ ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگی۔ افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن لاہور قلندر اور2021ء کے چیمپئن اور میزبان ملتان سلطانز کے مابین کھلیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ میں کل34میچز کھیلے جائیں گے۔ ٹورنامنٹ19مارچ کو ختم ہوگا۔ فائنل لاہور میں کھیلا جائے گا۔ 

یورپ سے سے مزید