کراچی کی باکسنگ میں14 سالہ کھلاڑی کی دبنگ انٹری ہوئی ہے ۔ تجربہ کار اور ماہرین باکسنگ اس بات کی نشاندہی کررے ہیں کہ یہ بچہ مستقبل میں عالمی سطح پر پاکستان کیلئے گرانقدر خدمات انجام دینےکی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ کشمیر کپ کراچی انڈر 14 بوائز اینڈ گرلز باکسنگ چیمپئن شپ میں ڈاکٹر سید محمد علی شاہ (مرحوم) کے پوتے اور ڈاکٹر جنید علی شاہ کے بڑے صاحبزادے محمد علی شاہ جونیئر نے کراچی میں بغیر کسی باکسنگ کلب کو جوائن کئے اور ماہر کوچ سے تربیت لئے مقابلے میں جس مہارت اور چابکستی کا مظاہرہ کیا وہ قابل دید تھا۔
کیریئر کے پہلے ہی ایونٹ میں مخالف باکسر پر تابڑتوڑ حملے کرکے 48 کلو گرام میں محمد جواد کو شکست دیکر چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر جنید علی شاہ تھے۔ اپنے بیٹے کی فائٹ انہوں نے بڑے تحمل اور برداشت کے ساتھ دیکھی جو واقعی قابل تعریف تھی۔ انہوں نے کہا کہ واقعی میرے بیٹے نےکیریئر کے پہلے ہی ایونٹ میں جس کارکردگی کی مظاہرہ کیا میں اس سے مطمئن ہوں لیکن میں سوچ رہا تھا کہ اگرآج اس کے دادازندہ ہوتے تو وہ کتنا خوش ہوتے اور ان کے کیا احساسات ہوتے، ان کے بیٹے نے کسی پروفیشنل کوچ سے ٹریننگ نہیں لی۔
لیپ ٹاپ پر باکسنگ کی جدید تکنیک اور گھر پر پریکٹس کرکے مجھے یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ اگرپاکستانی باکسنگ کی برسوں پرانی تاریخ میں اولمپک سلور میڈلسٹ حسین شاہ کارنامہ انجام دے سکتا ہے تو محمد علی شاہ جونیئر بھی اولمپک کی تاریخ دہرانے کے قابل ہوسکتا ہے۔ میں اس کی بھرپور حوصلہ افزائی کروں گا۔ باکسنگ کا کھیل ایسا ہے جس میں کھلاڑی خود بھی سیکھتا ہے ، کوچ کابھی اہم کردار ہوتا ہے۔ وہ کھلاڑی کی اسکلز کو دیکھ کر اسے ٹریننگ دیتا ہے۔
محمد علی شاہ جونیئر کے پاس فٹنس ٹرینر ہے لیکن اس نے باکسنگ زیادہ تر اپنے بھائی اورمیرے ساتھ گھر پر ہی سیکھی ہے۔ گھر میں موجود جم میں اس نے اپنی دلچسپی سے ایک باکسنگ ایریا قائم کیاہوا ہے۔ یوٹیوب اور انٹرنیٹ سے خود سیکھا ہے۔ ہمارے خاندان میں کبھی کسی نے باکسنگ نہیں کی۔ میرا چھوٹا بیٹا سید جلال علی شاہ باسکٹ بال کھیل رہا ہے۔ پاکستان میں زیادہ تر لوگ کرکٹ اور ہاکی کو ہی پسند کرتے ہیں اور ان کی ترویج زیادہ ہے۔ اصغر بلوچ کے ان پٹ کے ساتھ اس کی تکنیک کو بہتر بنایا جائے گا۔ میں ان کا منیجراور لائف کوچ اس وقت تک رہوں گا جب تک کہ وہ پیشہ ورانہ حیثیت سے میدان میں نہ آجائیں۔
چیمپئن شپ کے اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی سندھ اولمپک ایسو سی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ اس موقع پرسندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت، نائب صدر سید محفوظ الحق، امتیاز احمد شیخ، خالد رحمانی، سندھ باکسنگ کے صدر اصغر بلوچ، سیکریٹری عبدالرزاق ، کمشنر کراچی کے اسپورٹس کوآرینیٹر حاجی غلام محمد خان، انٹرنیشنل ہاکی پلیئر اخلاق احمد، اسپورٹ آرگنائزر غلام یاسین اور عابد نعیم کے علاوہ سابق انٹرنیشنل باکسر عبدالرؤف قریشی، رستم بلوچ، شیر محمد، محمد امین و دیگر موجود تھے۔ ریفری ججز کے فرائض فدا حسین، جمیل خان، عبدالوحید درویش، موسیٰ قمبرانی، نواب علی، عدنان آفریدی، خالد نے انجام دیئے۔