اوٹاوا(نیوز ڈیسک)امریکہ کے بعد کینیڈا کے بھی چین کے ساتھ تعلقات کشیدہ ،کینیڈیں وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے چین پر ملک کے جمہوری نظام میں مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈین انتخابات میں مبینہ چینی کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ چین کینیڈا کی جمہوریت اور انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ٹروڈو نے کہا میں برسوں سے کہہ رہا ہوں اور ہاؤس آف کامنز کے فلور پر بھی کہا کہ چین ہماری جمہوریت میں، ہمارے ملک کے عمل میں اور ہمارے انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حالیہ دو وفاقی انتخابات کا جو نتیجہ تھا اس کا فیصلہ کینیڈین شہریوں نے ہی کیا ہے۔ٹروڈو کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی مداخلت روکنے کے لیے انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسیاں پچھلے کئی برس سے ٹولز تیار کرنے پر کام کر رہی ہیں۔ادھر کنزرویٹو لیڈر پیئر پوئیلیور نے جسٹن ٹروڈو پر حالیہ وفاقی انتخابات میں چینی مداخلت کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔گلوب اینڈ میل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے کہ کینیڈا کی سیکورٹی انٹیلی جنس سروس (CSIS) کی انتہائی خفیہ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ نے 2021 کے وفاقی انتخابات میں ایک لبرل اقلیتی حکومت کو یقینی بنانے اور متعدد کنزرویٹو امیدواروں کی شکست کے لیے کوشش کی۔دوسری طرف چین نے کینیڈا کے انتخابات میں مداخلت کی تردید کی ہے، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ سال کہا تھا کہ بیجنگ کو کینیڈا کے اندرونی معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔