اسلام آباد(کامرس رپورٹر)سول سوسائٹی اورماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سگریٹ کے ٹیکسوں میں اضافہ تمباکو کے استعمال کو کم کرنے اور صحت عامہ کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔قائد اعظم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد زمان نے کہا کہ پاکستان میں تمباکو نوشی کی شرح کو مزید کم کرنے کے لیے این جی اوز اور صحت عامہ کے دیگر حامیوں کو سگریٹ نوشی پر قابو پانے کے لیے سخت قوانین پر زور دینا چاہیے۔ انہوں نے 14 فروری 2023 کو ایس آر او جاری ہونے کے بعد ایف ای ڈی میں اضافے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ ایف ای ڈی نے سگریٹوں پر ٹیکس تقریبآ دوگنا کردیا ہے۔ اس اقدام سے قومی خزانے کو اربوں روپے تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈاکٹر حسن شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں تمباکو نوشی ایک بڑا مسئلہ ہے جہاں لاکھوں افراد اس تباہ کن طرز عمل سے متاثر ہوتے ہیں۔ تمباکو نوشی متعدد بیماریوں، جیسے پھیپھڑوں کے کینسر، دل کی بیماری، فالج، اور سانس کی دیگر مشکلات کی ایک بڑی ہے. عالمی ادارہ صحت کے اندازوں کے مطابق پاکستان میں تمباکو نوشی کی وجہ سے سالانہ ایک لاکھ 66 ہزار اموات ہوتی ہیں۔ یہ اعداد و شمار تشویش ناک حد تک زیادہ ہیں، اور ملک میں تمباکو کی وبا کو روکنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔