اسلام آباد (مہتاب حیدر) دفتر وزیر اعظم نے وزارت خارجہ کو بیرون ملک متعدد غیر ملکی مشنز کو کم کرنے اور ان کے دفاتر، عملے اور دیگر اقدامات کو کم کرنے کے لیے اخراجات کو 15 فیصد تک کم کرنے کیلئے ہدایات جاری کردیں۔ دفتر وزیر اعظم کی جانب سے جاری ہدایت نامہ کے مطابق وزیر اعظم کو یہ ہدایت دیتے ہوئے خوشی ہے کہ اس سلسلے میں ایک اچھی طرح سے زیر غور تجویز/پلان اس دفتر کو دو ہفتوں کے اندر مثبت انداز میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ ’’بیرون ملک مشن کی معقولیت‘‘ کے عنوان سے اس سرکاری مواصلات میں کہا گیا ہے کہ جاری اقتصادی رکاوٹوں اور اس کے نتیجے میں مالیاتی استحکام اور بیرونی خسارے پر قابو پانے کی ضرورت کے پیش نظر وزیراعظم نے قومی کفایت شعاری کمیٹی بنائی۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز پر ہونے والے اخراجات میں 15 فیصد کمی کی جائے۔ ایسا غیر ملکی مشنز کی تعداد میں کمی، وہاں تعینات افسران اور عملے کی تعداد میں کمی اور دیگر مناسب اقدامات سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ حکومت کی جانب سے قومی کفایت شعاری کمیٹی (این اے سی) کی دی گئی سفارشات پر عمل درآمد نہ کرنے پر وفاقی کابینہ کے سیاسی و ٹیکنوکریٹک ارکان میں مایوسی بڑھ رہی ہے جسے وزیر اعظم شہباز شریف نے خود تشکیل دیا تھا لیکن ابھی تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔ اگرچہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی منی بجٹ تقریروں میں وزیر اعظم کی جانب سے ہفتوں میں کفایت شعاری کے اقدامات اٹھانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا، یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ حکومت نے بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ کرکے اور 170 ارب روپے کا اضافی ٹیکس بوجھ ڈال کر تمام سخت اقدامات اٹھا لئے۔ فضول خرچی کو کم کرنے میں کوئی جلدی نہیں ہے۔