• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ بارکھان کیس میں نیا موڑ، مغوی خاتون بیٹی اور بیٹے سمیت بازیاب، لاش 17 سالہ لڑکی کی نکلی

کوئٹہ(نمائندہ جنگ)سانحہ بارکھان کیس میں ایک نیا موڑ آگیا ہے لیویز نے کوہلو، دکی کے پہاڑی علاقے سے مغوی خاتون گراں ناز کو بیٹی اور بیٹے سمیت بازیاب کرالیا جبکہ باقی تین مغوی بیٹوں کی بازیابی کے لئے ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں، بارکھان میں کنویں سے ملنے والی خاتون سمیت تینوں لاشوں کاسول ہسپتال کوئٹہ میں پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ،خاتون کی لاش گراں ناز کی نہیں 17 سالہ لڑکی کی ہے،پولیس سرجن کے مطابق لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی اور تشد کیا گیا۔ کوہلو لیویز ذرائع کے مطابق گراں ناز کو کوہلو اور دکی کے سرحدی علاقے سے بازیاب کرا لیا گیا لیویز کی بھاری نفری نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کوہلو اور دکی کے پہاڑی علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے محمد خان مری کی اہلیہ گراں ناز، بیٹی اور ایک بیٹے کو بحفاظت بازیاب کرالیا تاہم اس موقع پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی لیویز نے مغویوں کو ڈی سی آفس پہنچادیا جبکہ دو مغوی بچوں کی بازیابی کے لئے لیویز نے دائرہ کار وسیع کردیا اور رات گئے تک چھاپوں کا سلسلہ جاری تھا۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ مغویوں کو آج کوئٹہ لائےجانے کا امکان ہے اس سلسلے میں سرکاری ذرائع سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کوئی جواب نہیں ملا۔درایں اثنا سول ہسپتال کی پولیس سرجن کا کہنا ہے کہ ہے کہ قتل ہونے والی خاتون کی عمر سترہ سے اٹھارہ سال ہے،یہ لڑکی مبینہ طور پر خان محمد مری کی بیوی نہیں بلکہ بیٹی ہوسکتی ہے سول ہسپتال کوئٹہ کی پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے بتایا کہ بارکھان میں کنویں سے ملنے والی تینوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر لیا گیا،ہلاک کی خاتوں کی عمر 17 سے 18 سال ہے، مقتولہ کے ساتھ جنس زیادتی اور تشدد کیا گیا ہے، خاتون سر پر تین گولیاں ماری گئی ہیں، جبکہ شناخت چھپانے کے چہرے اور گردن پر تیزاب پھینکا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ لاش 3سے4دن پرانی ہے لاش کی شناخت اور کراس میچ کے لئے ڈی این اے سیمپل لے لئے گئے ہیں جنہیں لاہور بھیجا جائے گا جس کے آنے میں کچھ دن لگ سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خاتون کبھی حاملہ بھی نہیں ہوئی ہے ، ڈاکٹر عائشہ فیض نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ قتل کی گئی خاتون خان محمد کے بیوی گراں ناز نہیں بلکہ اس کی بیٹی ہوسکتی ہے ،ڈاکٹر عائشہ فیض نے بتایا کہ بارکھان کے کنوئین سے ملنے والی دیگر دو لاشیں نوجوانوں کی ہیں جن کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا۔دریں اثناءکوئٹہ پولیس نے بارکھان میں ایک خاتون سمیت تین افراد کے قتل کے الزام میں صوبائی وزیر مواصلات سردار عبدالرحمٰن کھیتران کوحراست میں لے لیا۔اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم ان سے تحقیقات شروع کر دی ،پولیس نے بتایا کہ اعلیٰ حکام نے سردار عبدالرحمٰن کھیتران کو ڈی آئی جی کوئٹہ آفس طلب کیا گیا جہاں ان سے ایڈیشنل آئی جی و کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری چوہدری سلمان کی سربراہی میں چار رکنی اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم وزیر سے تحقیقات شروع کر دی اور بدھ کی شب ٹیم نے سردار عبدالرحمٰن کھیتران کو باقاعدہ طور پر حراست میں لے لیا ۔علاوہ ازیں پولیس اور سی ٹی ڈی نے بارکھان حاجی کوٹ میں سردار عبدالرحمن کھیتران کے گھر پر چھاپہ مارکر انکے بھتیجے سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا ۔

اہم خبریں سے مزید