• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم اور آرمی چیف نے وفد کابل بھیج دیا، خواجہ آصف، ISI چیف شامل

اسلام آباد(ماریانہ بابر)وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نےایک حیران کن اقدام اٹھاتے ہوئےبدھ کو وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح پاکستانی وفد کو ایک روزہ دورے پر کابل بھیج دیاہے‘

وفدنےافغان حکام کیساتھ خطے میں بالخصوص تحریک طالبان پاکستان اور داعش کے پی کی جانب سے دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرے پرتبادلہ خیال کیا ،تاہم افغان عبوری حکومت کی جانب سے ٹی ٹی پی کے کیمپوں کو ختم کرنے یا انہیں پاکستان کے حوالے کرنے کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی.

 سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے پاکستان میں ٹی ٹی پی کے حملوں کے ثبوت پیش کئے جس کا اعتراف ٹی ٹی پی نے خود کیا ہے۔

 افغان ذرائع سے سوشل میڈیا پر خبر آنے کے چند گھنٹوں بعد دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک مختصر بیان میں کہا گیا کہ فریقین نے مختلف اداروں اور تنظیموں کی جانب سے درپیش دہشتگردی کے خطرے سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے تعاون پر اتفاق کیا.

وفدمیں آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم، سیکرٹری خارجہ اسد مجید خان، افغانستان میں پاکستان کے ناظم الامور عبید الرحمٰن نظامانی اور افغانستان کیلئے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق بھی شامل تھے جن کی ایئرپورٹ پرآمدیاروانگی کی کوئی ویڈیو موجودنہیں تاہم افغان حکومت نے پاکستانی وفد کی افغان عبوری حکومت کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اخوند، وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہد، وزیر داخلہ سراج الدین حقانی اور وزیر خارجہ عامر خان متقی سے مذاکرات کی تصاویر جاری کیں‘

وزارت خارجہ کے مطابق فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا‘ علاقائی صورتحال پر نظر رکھنے والے ایک صحافی افتخار فردوس نے کہا کہ سکیورٹی اور سفارتی محاذ پر افغان طالبان کیساتھ رابطے کا فیصلہ پولیس لائنزمسجد میں خودکش دھماکے کے بعد پشاور میں منعقد ہونے والی اپیکس کمیٹی کے اہم نتائج میں سے ایک تھا

 ٹی ٹی پی کو روکنے کیلئے پاکستان افغان طالبان پر کتنا اثر انداز ہو سکتا ہے؟ وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی خان کے 29 نومبر 2022 کے دورے کے بعد دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہے جس کی کابل آمد اور روانگی کیساتھ ساتھ افغان حکام کیساتھ کابل میں انکی متعدد ملاقاتوں کی فوٹیج افغان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کی گئی تھی.

 پاکستان کے کئی شہروں پر افغانستان میں قائم تحریک طالبان پاکستان کے مسلسل حملوں کے علاوہ پاک افغان سرحد طورخم پر پر جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت گزشتہ تین روز سے بند ہے۔

اہم خبریں سے مزید