آئندہ مہینوں میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے، وفاقی وزارت خزانہ نے رواں ماہ کی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح 28 سے 30 فیصد ہوسکتی ہے، غیر یقینی سیاسی اور معاشی صورتحال کے باعث مہنگائی بڑھ رہی ہے۔
روپے کی بےقدری اور توانائی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھی ہے، جولائی سے جنوری تک مہنگائی 25.4 فیصد رہی۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی کم ہونے میں وقت لگے گا، 6 ماہ میں جاری کھاتوں کے خسارے کو 67 فیصد کم کیا گیا ہے۔
سود کی ادائیگیوں کے باعث اخراجات بڑھ رہے ہیں، مارکیٹ ریٹ اور انٹربینک میں ڈالر کے ریٹ میں فرق کو کم کیا گیا ہے، حالیہ ہفتوں میں روپے کی قدر میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک میں ٹیکس وصولیوں میں کمی کے خدشات ہیں، 170 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں۔
جولائی سے جنوری تک ترسیلات زر میں 11 فیصد کمی ہوئی، برآمدات میں 7.4 اور درآمدات میں 20.9 فیصد کمی ہوئی، غیرملکی سرمایہ کاری میں 44.2 فیصد کمی ہوئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق 24 فروری تک زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب 45 کروڑ ڈالرز تھے، 24 فروری کو ڈالر کے مقابلے میں ایکسچینج ریٹ 259.99 روپے تھا۔