واشنگٹن (این این آئی )پانچ امریکی عہدیداروں اور نیٹونے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے روس کیلئے اپنی فوجی مدد دوگنا کر دی ہے اور روس میں ڈرون طیارے تیار کرنے کا کارخانہ لگانے کا منصوبہ بھی پیش کیا ہے ،فیکٹری میں سالانہ ہزاروں ڈرون تیار کیے جائیں گے۔ انہو ں نے خبردار کیا کہ تہران کی طرف سے ماسکو کیلئے نئی فوجی ڈیل یوکرین میں جنگ کی شدت میں اضافہ کر سکتی ہے تاہم اس کے نتیجے میں ایران کو مزید عالمی پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑے گا اور اس کی معیشت مزید تباہ ہوسکتی ہے۔امریکی عہدیداروں نے تصدیق کی کہ ماسکو اور تہران نے روس کے اندر ایک ڈرون فیکٹری بنانے کے منصوبے پیش کیے ہیں جو سالانہ ہزاروں ڈرون تیار کر سکتے ہیں۔ پہلی بار امریکی اخبارکے ذریعہ شائع کردہ منصوبے کی تفصیل بیان کی گئی ہے ۔اخبار کے مطابق عہدیداروں نے بتایا کہ روس ایران کو فوجی جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور جدید فضائی دفاعی نظام کی فراہمی کے منصوبے تیار کر رہا ہے۔ یورپی طاقتوں میں جو ایران کے ساتھ اس کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام پر سفارتی مذاکرات کو بحال کرنے کے لئے کھلی بات چیت برقرار رکھنے کی کوشش کرتے تھے انہیں ایک بار پھر تشویش میں ڈال دیا ہے۔نیٹوکے ایک عہدیدار نے شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ایران یوکرین میں جنگ کے بارے میں اب ہماری انٹیلی جنس کا باقاعدہ حصہ بن گیا ہے۔دوسری طرف امریکی عہدیداروں، نیٹو اور آزاد ماہرین نے وضاحت کی کہ روس کے لیے ایرانی فوج کی حمایت روس کے حق میں جنگ کو تبدیل کرنے کے لئے کافی نہیں ہوگی۔