اسلام آباد (جنگ نیوز) جمہوریہ ایتھوپیا کے نائب وزیراعظم اور خارجہ امور کے وزیر ڈیمیک میکونن ہیسن نے کہا ہے کہ ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد کے آنیوالے مہینوں میں پاکستان کے دورے کا امکان ہے جس کے دوران اعلیٰ قیادت میں ملاقاتیں ہونگی اور دونوں ممالک کو قریب آنے کا موقع ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار ایتھوپین نائب وزیراعظم نے پاکستان کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا بیرونی سرمایہ کاری کیلئے ایک کھلا ملک ہے‘ پاکستانی سرمایہ کار یہاں ہر قسم کے کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔ زراعت، مینوفیکچرنگ، کان کنی اور سیاحت دونوں ممالک میں اقتصادی اور تجارتی تعاون کیلئے اہم ہیں جس سے دوطرفہ اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس موقع پر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ افریقہ تقریباً 1.5بلین آبادی کی ایک بڑی مارکیٹ ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایتھوپیا پاکستان کیلئے افریقی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل کرنے کا ایک گیٹ وے ہے۔ ایتھوپیا کے سفیر جیمل بیکر کے مشکور ہیں جنہوں نے ایتھوپیا کیلئے پاکستانی تجارتی وفد کی تشکیل کیلئے کوشش کی۔ پاکستان دنیا بھر میں مسابقتی قیمتوں پر بہت سی اعلیٰ معیار کی مصنوعات برآمد کرتا ہے جس میں ٹیکسٹائل مصنوعات، آلات جراحی، دواسازی، کٹلری کی اشیاء، چمڑے کی مصنوعات، کھیلوں کا سامان، کیمیکل، ماربل اور گرینائٹ، قالین، اور قالین، چاول، چینی، کپاس شامل ہیں۔ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان براہ راست پرواز کے انضمام سے ایتھوپیا کو افریقہ کیلئے گیٹ وے کی حیثیت حاصل ہو گی۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایتھوپیا اپنی مارکیٹ میں رجسٹریشن کیلئے پاکستانی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو سہولت فراہم کرے اور رجسٹریشن لاگت کو کم کر کے ایتھوپیا کو پاکستان سے معیاری سرجیکل اور فارماسیوٹیکل مصنوعات درآمد کرنے کے قابل بنائے۔