• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماڈلنگ کا تجربہ تلخ رہا، توہین آمیز رویے پر فیلڈ بدلی، تاپسی پنوں

تاپسی کے مطابق ایک ڈیزائنر نے ان کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو یہاں پر نہیں ہونا چاہیے۔
تاپسی کے مطابق ایک ڈیزائنر نے ان کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو یہاں پر نہیں ہونا چاہیے۔

معروف بالی ووڈ اداکارہ تاپسی پنوں اداکاری سے قبل ماڈلنگ کی جانب راغب تھیں، انہوں نے چند برس اس شعبے میں جگہ بنانے کی کوشش بھی کی، اپنے زمانہ طالب علمی میں تو انہوں نے مس انڈیا مقابلہ 2008  میں بھی قسمت آزمائی کی اور وہاں ٹاپ 28 میں شامل رہیں۔ 

لیکن یہ تجربہ تاپسی کے لیے کچھ زیادہ خوشگوار نہیں تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ وہاں پر ٹرائل کے دوران اقرباء پروری اور سفارش عروج پر تھی۔

تاپسی کے مطابق وہاں کے ایک ڈیزائنر نے تو ان کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو یہاں پر نہیں ہونا چاہیے، ماضی کو یاد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہلی سے منتخب ہونے والی تین لڑکیوں میں سے وہ ایک تھیں اور اس کے بعد انہیں پروفیشنل ماڈلز کے خلاف مقابلے میں جانا تھا۔ 

پروفیشنلز سے تقابل کے دوران انہیں اندازہ ہوا کہ وہ تو ان کے مقابلے میں ناتجربہ کار اور شوقیہ اس فیلڈ میں آئی ہیں اور صرف فوٹو شوٹس کیے ہیں۔ جبکہ نہ تو انہوں نے ٹیلی ویژن ایڈ میں  کام کیا اور نہ ہی ریمپ پر واک کیا ہے۔

ایک انٹرویو کے دوران تاپسی کا مزید کہنا تھا کہ مقابلہ حسن کے گرومنگ پیریڈ کے دوران انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ اس شعبے میں وہ کام نہیں کرسکتیں۔

وہاں پر ہم سے واک کروایا جاتا اور یہ سکھایا جاتا تھا کہ کیسے مسکرایا جاتا ہے، اس زمانے میں ڈیزائنر ہیمنت ترویدی ماہر ٹیچر ہوا کرتے تھے اور انہوں نے ہی میری توہین کرتے ہوئے کہا کہ اگر میرے ہاتھ میں ہوتا تو میں تمہیں کبھی ٹاپ 28 میں نہ آنے دیتا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید