• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ میں روزہ 17 اور چلی میں ساڑھے 11 گھنٹے ہوگا

کراچی (اسٹاف رپورٹر)رمضان المبارک کا آغاز ہونے والا ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اپنی مقامی وقت کے مطابق روزے رکھیں گے۔اس سال دنیا کے بیشتر حصوں میں رمضان کا آغاز 23مارچ سے ہونے کا امکان ہے، تاہم اس کا فیصلہ رویت ہلال سے ہی ہوگا۔ہر ملک میں سحر و افطار کے اوقات مختلف ہوتے ہیں جس کا انحصار سورج طلوع اور غروب ہونے پر ہوتا ہے۔اس سال دنیا کے مختلف ممالک میں روزے کا دورانیہ ساڑھے 11سے 17گھنٹے کے قریب ہوگا۔ ماہرین کے مطابق جنوبی نصف کرے میں واقع لاطینی امریکی ملک چلی میں روزے کا دورانیہ دنیا میں سب سے کم ہوگا۔اس ملک میں روزے کا اوسط دورانیہ 11 گھنٹے 30منٹ طویل ہوگا۔اس کے بعد جنوبی افریقا، ارجنٹینا، نیوزی لینڈ، پیرا گوئے اور یورو گوئے وہ ممالک ہیں جہاں روزوں کا دورانیہ 11سے 12گھنٹے ہوگا۔ برازیل، زمبابوے اور انڈونیشیا میں یہ دورانیہ 12 سے 13گھنٹے جبکہ سنگا پور، ملائیشیا، سوڈان اور یمن میں یہ دورانیہ 13 سے 14 گھنٹے کے درمیان ہوگا۔یورپی ملک آئس لینڈ کے بیشتر حصوں میں روزوں کا دورانیہ سب سے طویل ہوگا جو 16گھنٹے 50منٹ تک ہوگا۔ اس کے بعد گرین لینڈ، فرانس، پولینڈ اور انگلینڈ ایسے ممالک ہیں جہاں روزوں کا دورانیہ 16سے 17 گھنٹے کے درمیان ہوگا۔یونان، پرتگال، چین، امریکا، ترکیہ، کینیڈا اور شمالی کوریا میں یہ دورانیہ 15سے 16 گھنٹوں کے درمیان ہوگا۔پاکستان، جاپان، ایران، عراق، شام، فلسطین، بھارت، متحدہ عرب امارات، قطر اور سعودی عرب میں روزے کا دورانیہ 14سے 15 گھنٹے کے درمیان ہوگا۔ایسے ممالک جہاں سورج طلوع اور غروب ہونے کے درمیان 3 گھنٹے سے بھی کم وقت ہوگا، وہاں کے مسلمان رہائشی دیگر ممالک کے شیڈول پر عمل کریں گے۔جیسے وہاں کے رہائشی مکہ مکرمہ کے سحر اور افطار کے شیڈول پر عمل کر سکیں گے۔
یورپ سے سے مزید