• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لب ڈیم کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی مکمل حمایت کرتی ہے، ڈیزی کوپر ایم پی

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے انحراف نہیں کر سکتا ، حق خودارادیت کشمیر ی عوام کا بنیادی حق ہے جسے عالمی برادری تسلیم کر تی ہے، لب ڈیم کشمیر ی عوام کے حق خودارادیت کے ساتھ کھڑی ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ، لب ڈیم کشمیر ی عوام کے حق خودارادیت کی ہمیشہ سے حمایت کرتی اور کرتی رہے گی، خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے بھارت پاکستان سے مذاکرات کا آغاز کرے، مسئلہ کشمیر صرف مزاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے، ان خیالات کا اظہار لب ڈیم کی مرکزی رہنما اور کشمیر کمیٹی کی سیاسی سفارتی سربراہ ایم پی ڈیزی کوپر نے لب ڈیم وٹفورڈ سے تعلق رکھنے والے وفد کونسلر سردار شفیق خان، ایڈووکیٹ فوزیہ تاج، ندیم سرور ودیگر رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ لب ڈیم کے رہنما سردار شفیق خان نے ایم پی ڈیزی کوپر کو کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حکمران طبقہ مسئلہ کشمیر کو مزاکرات کے زریعے حل کرنے کے بجائے ہٹ دھرمی سے کام لے رہےہیں ، کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی عروج پر ہے، ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عام ہیں، اقوام متحدہ بھارت کے اس منفی رویئے کانوٹس لے اور اس کی اقوام متحدہ سے رکنیت ختم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ بھارت اگر کشمیر ی عوام کو حق خودارادیت نہیں دیتا تو اقوام متحدہ کشمیر کی 15اگست 1947سے قبل والی پوزیشن بحال کرانے کیلئے سہ فریقی کانفرنس بلائے۔کشمیر کے دونوں اطراف لوگوں کو آپس میں ملنے دیا جائے، کنٹرول لائن ختم کی جائے ، آمدو رفت عام کی جائے، کشمیر کے دونوں اطراف عوام کو تجارت کرنے کی اجازت دی جائے،انہوں نے کہا کشمیر ی عوام مسئلہ کشمیر کا پر امن حل چاہتے ہیں ۔ کشمیری تین بڑی ایٹمی طاقتوں کے درمیان سینڈوچ بن کر رہ گئے ہیں، عالمی سطح پر کشمیر ی عوام کی جدو جہد کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ایڈووکیٹ فوزیہ تاج نے لب ڈیم کی رہنما ایم پی ڈیزی کوپر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر برطانیہ کا پیدا کردہ ہے، اس مسلے کو حل کرنے کیلئے برطانیہ اقوام متحدہ اور یو این سیکورٹی کونسل میں زیرِ بحث لایا جائے ۔ اس وقت برطانیہ سمیت بڑی طاقتیں یو کرین کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے متحد ہیں اسی طرح مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پر امن کوششیں کی جائیں ،ان رھنماوں نے مطالبہ کیا کہ برطانیہ میں بی بی سی چینل پر کشمیریوں کو بھی نمائندگی دی جائے اس وقت لاکھوں کشمیری برطانیہ میں رہتے ہیں اور ٹی وی لائسنس فیس ادا کرتے ہیں، برطانیہ کا میڈیا مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کو کوریج نہیں دے رہا جو باعث تشویش ہے۔ لب ڈیم رہنما ڈیزی کوپر نے وفد کو یقین دلایا کہ مسئلہ کشمیر کو پارٹی سطح پر زیر بحث لایا جائے گا اور برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا ،اس حوالے سے آپ سے رابط رہے گا۔

یورپ سے سے مزید