کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کے ارکان اسمبلی کے بارے میں ریمارکس کی وضاحت جاری کردی ہے۔ ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس کے کچھ ریمارکس میڈیا پر درست انداز میں رپورٹ نہیں ہوئے۔ وضاحت کے مطابق ’چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئین ہمارے لئے ، اس قوم اور معاشرے کے لئے لازمی ہے جو وفاق کو جوڑے رکھتا ہے، آئین جمہوریت کو زندہ رکھتا ہے۔‘ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا تھا کہ آپ پارلیمنٹ جائیں تو آپ کو خطاب کرتے ایسے لوگ ملتے ہیں جو کل تک قید تھے، غدار قرار دیئے گئے تھے لیکن اب وہ لوگ وہاں بات کررہے ہیں اور ان کو عزت دی جارہی ہے کیونکہ وہ عوام کے نمائندے ہیں۔وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اگر چیف جسٹس سیاستدانوں کو مل بیٹھ کر معاملات حل کرنے کا کہتے ہیں تو یہی اصول ان کو اپنے ادارے پر بھی لاگو کرنا ہوگا اور اجتماعی سوچ سے ایسا فیصلہ صادر ہوگا جو ملک کی سیاسی تقدیر کیلئے مفید ہو،آدھی سپریم کورٹ کہہ رہی ہے یہ معاملہ 184 تھری کا نہیں ہے بلکہ سیاسی سوال ہے،چیف جسٹس نے فل کورٹ کا عندیہ دیا ہے، امید ہے پیر کے دن اچھے حل کے ساتھ آئیں گے ۔