• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رمضان المبارک میں تجارتی سرگرمیاں عروج پر ہونے کے باعث ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کی ممکنہ کارروائیوں کو ناکام بنانے ،اسٹریٹ کرائم معاشرتی برائیوں کے خاتمے ، ٹریفک کی روانی، قیام امن کو یقینی بنانے کے لیے سکھر پولیس کا بڑا اقدام، ماسٹر سیکیورٹی پلان تشکیل، پولیس تاجر صنعت کار ایک پیج پر صنعت کاروں تاجروں نے کمیونٹی پولیسنگ کے لیے 100 گارڈز اور رضاکاروں کی خدمات پولیس کے سپرد کردیں، جنہیں کاروباری مراکز شاپنگ مال داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کے ساتھ تعینات کردیا گیا، سکھر پولیس نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے پہلی مرتبہ سکھر میں کمیونٹی پولیسنگ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اس کے قیام سے پولیس اور عوام کے درمیان دوستانہ تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہونے کے ساتھ جرائم خاص طور پر اسٹریٹ کرائم کی سرکوبی میں مدد ملے گی۔ 

ڈی آئی جی سکھر، ایک جانب امدادی کاموں میں مصروف عمل دکھائی دیتے ہیں، تو دوسری جانب وہ ڈاکوؤں کے خلاف کچے میں آپریشن کی نگرانی کے ساتھ ان کا قلع قمع کرنے کے لیے سرگرم عمل رہتے ہیں اور شہری علاقوں تجارتی مراکز میں جرائم سمیت اسٹریٹ کرائم معاشرتی برائیوں کی روک تھام پولیس کی فلاح و بہبود کے لیے بھی کام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

ڈی آئی جی جاوید سونھارو جسکانی اور ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے سندھ کے تیسرے بڑے شہر اور تجارتی حب سکھر میں کمیونٹی پولیسنگ کے لیے کوششیں کیں۔ سکھر پولیس نے کمیونٹی پولیسنگ اور پولیس میں اصلاحات لانے کے لیے کئی پروجیکٹ متعارف کروائے، جو پولیس اور عوام کے لیے انتہائی سہولت مند ثابت ہو رہے ہیں، ڈی آئی جی سکھر جاوید سونھارو جسکانی کی ہدایات پر کمیونٹی پولیسنگ کے لیے ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے تیزی سے قدم بڑھاتے ہوئے ایوان صنعت و تجارت سکھر کے صدر بلال وقار خان سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کے چئیرمین حاجی ہارون میمن سے رابطہ کیا۔ بلال وقار خان اور دیگر تاجر تنظیموں کے ذمے داران نے کمیونٹی پولیسنگ کے اقدام کو سراہتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور سکھر میں کمیونٹی پولیسنگ کا عمل شروع کردیا گیا۔ 

رمضان المبارک میں ایس ایس پی سکھر کی جانب سے ماسٹر سیکیورٹی پلان تشکیل دیا گیا ہے۔ بلال وقار خان کا کہنا ہے کہ سکھر سندھ کا تیسرا بڑا شہر اور تجارتی حب ہے، سکھر سمیت سندھ بلوچستان اور پنجاب کے مختلف شہروں سے تاجر اور دیگر لوگ خریداری کرنے آتے ہیں، امن قائم رہے گا، تو معیشت کا پہیہ بھی تیز چلے گا، پولیس کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، ایوان صنعت و تجارت سکھر سے شہر کی بہتری ترقی کے لیے جو کچھ ہوسکتا ہے۔

ایس ایس پی سکھر کے مطابق جہاں ایک جانب سکھر پولیس مردم شماری اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف اہم محاذ پر اپنے فرائض کی انجام دہی بہتر انداز میں ادا کررہی ہے، تو دوسری جانب ماہ صیام میں امن و امان کی فضا کو مستحکم اور ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے کےلیے کمیونٹی پولیسنگ ایک خوش آئند عمل ہے۔ دوسری جانب سکھر پولیس کی جانب سے کچے کے علاقوں شاہ بیلو اور باگڑجی جی بیلو میں ڈاکوؤں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن تیز کیا گیا ہے ۔ آپریشن کمانڈر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کے مطابق کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کی متعدد پناہ گاہوں کو مسمار کرکے نذرِآتش کردیا گیا ہے۔ 

ڈاکوؤں کے خلاف مرحلہ وار آپریشن جاری ہے اور ڈاکوؤں کے فرار کے راستے بھی سیل کئے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہری علاقے ہوں یا کچے کے علاقے قیام امن کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس تمام تر صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لا رہی ہے ۔ کچے میں ٹارگیٹڈ آپریشن جاری ہے۔ ایس ایس پی سکھر رمضان المبارک میں شاہ بیلو کچے میں قائم اپنے کیمپ میں پولیس جوانوں کے ساتھ روزانہ سحر یا افطار کرتے ہیں، جس کے تحت ایک جانب وہ آپریشن کی کمانڈ تو دوسری جانب پولیس اہل کاروں اور کمانڈوز کا مورال بلند کرتے ہیں۔

ڈاکوؤں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن میں پولیس کی بکتر بند اے پی سی گاڑیاں پولیس کمانڈوز جدید اسلحہ دور تک مار کرنے والی دوربینوں اور دیگر ٹیکنکل آلات کے ساتھ 250 سے زائد پولیس اہل کار اور کمانڈوز آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔ پولیس کی کام یاب حکمت عملی اور موثر ٹارگیٹڈ آپریشن کے باعث سکھر ضلع میں خاص طور پر کچے کے علاقوں شاہ بیلو اور باگڑجی بیلو میں ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیاں ماند پڑنے کے ساتھ ان کی نقل و حرکت پر پولیس مکمل نظر رکھے ہوئے ہے۔

رمضان المبارک میں عید الفطر کی آمد سے قبل مارکیٹوں میں تجارتی سرگرمیاں عروج پر ہوتی ہے اور اکثران دنوں میں جرائم پیشہ عناصر چوری ڈکیتی کی وارداتیں انجام دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس ممکنہ خطرے کے پیش نظر سکھر پولیس کے رینج کمانڈر ڈی آئی جی سکھر جاوید سونھارو جسکانی کی جانب سے سکھر خیرپور اور گھوٹکی اضلاع میں پولیس کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے، مختلف چوراہوں شاہراہوں، مارکیٹوں شاپنگ مال اور اہم مقامات پر پولیس کی اضافی نفری کے ساتھ پولیس کمانڈوز کو بھی تعینات کیا گیا۔ 

جب کہ سکھر میں کمیونٹی پولیسنگ کے 100 گارڈز اور رضاکار پولیس کے ساتھ مل کر سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ سکھر پولیس کی بہتر حکمت عملی اور ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کے باعث ضلع بھر میں جرائم اسٹریٹ کرائم میں تیزی سے کمی آئی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں جس طرح پولیس نے صنعت کاروں تاجروں اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کے ساتھ مل کر ایک مثالی عوام دوست پولیسنگ کے لیے قدم بڑھائے ہیں، اس کے مثبت اور دیرپا نتائج ملیں گے۔

جرم و سزا سے مزید
جرم و سزا سے مزید