کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ نے کہا ہےکہ سپریم کورٹ پاکستان ایک گہرے منجدھار میں پھنس چکی ہے اب فل بنچ کی تشکیل کا مطالبہ بھی اپنی افادیت کھو چکا ہے جب تک جسٹس فائز عیسی بینچ نمبر 2 کا از خود کاروئی کیس نمبر 4/22کاحکم امتناعی بابت سماعت از خود نوٹس قائم ہے ایسے مقدمات کی سماعت نہیں ہوسکتی چاہے فل بینچ ہی کیوں نہ ہو اس پر اصرار و ہٹ دھرمی PLD 2009 SC 879 کی تاریخ دہراسکتی ہے جس میں حکم عدولی کرنے والوں کو سپریم جوڈیشل کونسل کے کٹہرئے میں کھڑا کیا جاسکتا ہے چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے پی ٹی آئی کی آئینی درخواست نمبر 5/23 کی سماعت غیر موثر ہے کیونکہ بنیادی از خود نوٹس کیس نمبر 1/23 کو 7 رکنی بینچ کے چار ممبران نے اکثریت سے مسترد کرکے تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے سینیئر جج قاضی فائز عیسی کا آج جاری خط ہمارے موقف کی تائید کرتاہے۔