• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی جریدے نے پاکستان کی معاشی تباہی کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دیدیا

کراچی (رفیق مانگٹ) امریکی معروف جریدے ’ٹائم‘ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تصویر اپنے تازہ شمارے کے سرِورق پر شائع کی ہے۔

میگزین نے سابق وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستان کی معاشی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا،میگزین لکھتا ہے کہ عمران خان کی معاشی پالیسی کی وجہ سے پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے.

 عمران حکومت میں معاشی بدحالی کا آغاز ہوا،کوئی وزیر خزانہ ٹِک نہیں پایا،اقتصادی بدانتظامی ونااہلی، آئی ایم ایف سے معاہدے ٹوٹنےکاسبب بنی، اقتصادی ڈھانچے کی بہتری کےبجائےاقرباء پروری پروان چڑھی۔

مضمون میں عمران کو کٹھ پتلی، دہشت گردوں کی حمایت اور اسٹیبلشمنٹ کا سہولت کار ، خواتین کےلباس پر بیہودہ باتیں کرنے والا اور پلے بوائے قرار دیا۔

میگزین لکھتا ہے کہ 2018 میں پاک فوج کی حمایت سے اقتدار لینے والے رہنما نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیا مگر ملک کی سماجی اور ترقیاتی پروگرامز کے اخراجات کو ہی کم کردیا، جس سے معاشی بحران کی ابتداء ہوئی ،اقتدار میں آنے کے بعد مذہبی شدت پسندی کے قوانین کو پنپنے دیا بلکہ اس کو مزید بڑھایا ،میگزین لکھتا ہے کہ عمران خان ایسارہنما جو القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو “شہید” قرار دیتے اور اویغور مسلمانوں کیخلاف چینی ہتھکنڈوں کی تعریف کرتے ہیں مگر ساتھ ساتھ یورپ اور امریکا کو پیغام دے رہیں ہیں کہ اگر مدد نہ کی تو پاکستان مکمل طور پر چین کی جھولی میں جاگرے گا ۔

عمران خان کے پاس معیشت کی بحالی اور پاکستان کو واپس ٹریک پر لانے کا کوئی واضح پلان نہیں۔

 میگزین نے یہ بھی لکھا ہے کہ عمران پونے چار سال صرف وزیر خزانہ بدلتے رہے، IMF سے معاہدہ کرکے توڑ دیا ۔

 میگزین نے یہ بھی گواہی دی کہ ٹریان عمران خان کی بیٹی ہے،کیلیفورنیا کی عدالت کے فیصلے کے مطابق عمران خان کی ایک بیٹی بھی ہے جو بغیر شادی کیے پیدا ہوئی۔

 ’عمران خان کی حیران کُن کہانی‘ “The Astonishing Saga Of Imran Khan“ کے مضمون سے شائع کرتے ہوئے اُنہیں پاکستان کا سب سے مقبول ترین سیاستدان قرار دیا ہے۔اپنی حکومت کی تبدیلی میں وہ ابھی امریکی ہاتھ کا اشارہ دیتے ہیں۔

میگزین لکھتا ہے کہ عمران خان کو حکومت سے بے دخل کر دیاگیا انہیں قاتلانہ حملے کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول سیاست دان ہیں۔

عمران خان نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ لوگ مجھے واپس لانا چاہتے ہیں، آپ تصور نہیں کر سکتے اس وقت پاکستان میں کیا ہو رہا ہے، وہ پریشان ہیں کہ مجھے کیسے باہر کریں لیکن لوگوں کی اکثریت مجھے لانا چاہتی ہے تو یہ مافیا اور فوج کیسے مجھے باہر کرسکتی ہے۔

حکومت پریشان ہے،کسی شخص نے اسٹیبلشمنٹ کو اتنا نہیں ڈرایا جتنا میں نے ڈرایا. مجھے مارنے کی کوشش کرنے والے گھبرائے ہوئے ہیں ، انہیں ڈر ہے یہ واپس آیا تو ان کا احتساب ہوگا،میرے گھر پر تین اطراف سے پولیس نے حملہ کیا جیسا کہ کوئی بڑا دہشت گرد بیٹھا ہو لیکن لوگ میرے گھر کے باہر بڑی تعداد میں جمع ہوگئے کیونکہ انہیں حکومت پر کوئی اعتماد نہیں ہے.

  سیاسی حکومت الیکشن سے ڈری ہوئی ہے کیونکہ ان کی مقبولیت زیرو ہو گئی ہے ان کی پشت پناہی اسٹیبلشمنٹ کر رہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید