جنیوا (نیوزڈیسک) عالمی تجارت تنظیم میں بھارت کو بڑا دھچکا لگ گیا۔ ڈبلیو ٹی اونے یورپی یونین، جاپان اور تائیوان کی طرف سے کی گئی شکایت پر بھارت کے خلاف فیصلہ سنایا۔تینوں ممالک کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ڈبلیو ٹی او نے کہا کہ بھارت نے ضابطوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ معاملہ 2019 ء کا ہے کہ جب یورپی یونین نے بھارت کی جانب سے آئی ٹی مصنوعات پر درآمدی ٹیکس 7.5 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ بھارت نے موبائل فون اوران کے آلات اور سرکٹ جیسی مصنوعات پر یہ ٹیکس عائد کیے تھے۔ یورپی یونین کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکس مقررہ حد سے کہیں زیادہ ہیں۔جاپان اور تائیوان نے بھی اس حوالے سے شکایت درج کرائی تھی۔ یورپی یونین کا مزید کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے ٹیکس عائد کردیے جانے کی وجہ سے اس کی برآمدات کو 60 کروڑیورو تک کا سالانہ نقصان ہورہا ہے۔ اس شکایت کے بعد عالمی تجارتی تنظیم نے بھارت سے تمام ٹیکسوں سے متعلق جواب طلب کیا تھا۔ بھارت نے ردعمل میں اس پر نظر ثانی کی اپیل تھی،تاہم عالمی ادارے اسے خارج کرکے فیصلہ برقرار رکھا۔