• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ٹکٹوں کی تقسیم: پی ٹی آئی کے حقدار ’’حق‘‘ سے محروم

رواں ہفتے میں ممکنہ استعفوں سے ملکی سیاست نیا رخ اختیار کرسکتی ہے، عدالت عظمیٰ کی بوجوہ مداخلت کے بعد آخر کار عمران خان کو حکومت سے مذکرات کرنیکی فیس سیونگ مل گئی ہے تاہم مذاکرات کی کامیابی کے امکانات کم ہیں، خبر تو یہ ہے کہ پی ٹی آئی اب اس کا ڈھنڈورا پیٹنے کے بعد ریلیوں کے ذریعے انتخابی مہم کا آغاز کردیگی، دوران مذاکرات دو واقعات پی ٹی آئی پر بجلی بن کر گرے ہیں پہلا واقعہ سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے گھر اینٹی کرپشن کا چھاپہ ہے، اس کارروائی کے دوران جس طرح سے گھر کے اندر سے مزاحمت کی گئی لگتا ہے کہ پرویز الٰہی نیا سانحہ ماڈل ٹاؤن بنا کر لاشوں کی سیاست کرنا چاہتے تھے، لیکن اینٹی کرپشن والوں نے عقلمندی کرتے ہوئے صرف مرکزی گیٹ توڑنے پر اکتفا کیا، عمران خان کی حکمت عملی کی نقل کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے چھاپے کے دوران مزاحمت کروا کر خبر تو بنوالی لیکن کوئی شہید نہ حاصل کر پائے۔ 

دوسرے واقعہ میں سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب ایڈووکیٹ کی مبینہ دو آڈیو وائرل ہوکر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی ، جس کے بعد سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے خلاف میمز کا طوفان آگیا، چاروں طرف ایک ہی ڈائیلاگ نشر ہو رہا تھا ایک بیس سے کم نہیں لینے ورنہ ٹانگیں توڑ دوں گا، تحریک انصاف کے بچے کھچے مایوس نظریاتی کارکن برملا کہہ رہے کہ نجم ثاقب کی آڈیو نے پارٹی کو جتنا نقصان پہنچایا اس سے زیادہ نقصان ثاقب نثار نے آڈیو بارے اقرار اور پیسوں کی وصولی کا ثبوت مانگ کر پہنچایا ہے۔

باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ ثاقب نثار کے بارے میں جو سامنے آیا ہے وہ اس کا عشر عشیر بھی نہیں ہے جو ابھی سامنے آنا ہے، نئی آڈیوز جب سامنے آئیں گی تو بھونچال آجائے گا جس کے بعد ممکن ہے کہ وہ فیملی سمیت برطانیہ منتقل ہوجائیں، تحریک انصاف کے جن امیدواران سے ٹکٹیں واپس لیکر دوسروں کو دیدی گئیں ہیں وہ زمان پارک میں پھٹ پڑے ان کا کہنا ہے کہ جہاں پارٹی ٹکٹ نیلام ہوتے ہوں ایسی پارٹی کی قیادت سے بہتری کی توقع رکھنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے، ٹکٹوں کے معاملے پر کارکنوں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے حق داروں کو حق نہیں دیا۔

مسلم لیگ ق چھوڑ کر تحریک انصاف پنجاب کا صدر بننے کے بعد پرویز الٰہی کی سیاست کسی گہری کھائی کی جانب جاتی دکھائی دیتی ہے، چوہدری برادران میں اختلافات کی خلیج مزید بڑھ گئی ہے پرویز الٰہی اکیلے اور غیر موثر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، پرویز الٰہی کے گھر پر اینٹی کرپشن کے چھاپے نے اس امر کی نشاندہی کردی ہے کہ اب اسٹیبلشمنٹ کی چھتری ان سے دور ہوتی جارہی ہے، آٹھ گھنٹے کا آپریشن صرف الٹی میٹم تھا اگر پرویز الٰہی کی گرفتاری مطلوب ہوتی تو کون روک سکتا تھا، ذرائع کہنا ہے کہ یہ تو پہلی قسط ہے اگر وہ مستقل طور پر سپین منتقل نہ ہوئے تو دوسری قسط بھی آئیگی مونس الٰہی نے سپین میں تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے جب تک حفاظتی چھتری دستیاب رہی تب تک آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس، منی لانڈرنگ کیس اور رشوت وصولی سمیت تمام کیسوں میں گول مول تفتیش ہوتی رہی اور پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سمیت دیگران کھلے پھرتے رہے، کرپشن کے بھاری بھرکم الزامات کے باوجود وہ نہ کبھی باقاعدہ گرفتار ہوئے اور نہ کبھی کسی تھانے میں پیش ہوئے، سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ اقتدار سے بیدخلی کے بعد گذشتہ ایک سال میں جس طرح سے عمران خان نے بیانیے بدلے ہیں اس سے ذہنی عدم توازن اور سیاسی ناپختگی کی نشاندہی ہوتی ہے، تحریک انصاف کے پھیلائے انتشار سے سیاست اور معاشرت دونوں ہی تقسیم ہوگئے ہیں، جس کا سب سے برا اثر پاکستان کی معیشت پر پڑا ہے، پنجاب میں الیکشن بارے عدالت عظمیٰ کے گول مول فیصلے، وزیر اعظم کی پراعتماد تقریر اور وزیر خزانے کے جارحانہ لہجے سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت اور پارلیمنٹ قانونی جنگ جیت گئے ہیں، سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ مغرب میں ایسی صورتحال میں ہارنے والا فریق عمومی طور پر مستعفی ہوجایا کرتا ہے۔

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید