لندن ( مرتضیٰ علی شاہ)وزیراعظم شہباز شریف بادشاہ چارلس سوئم کی تاجپوشی کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے برطانوی دارالحکومت لندن پہنچ گئے۔ اس تقریب میں گلوبل شاہی اور عالمی رہنماؤں سمیت تقریباً 2000مہمان شرکت کرینگے ۔ تاجپوشی کی یہ تقریب ہفتے کو سینٹرل لندن میں ہو گی ۔ اس موقع پر بکنگھم پیلس جانے اور آنے والے راستوں پر بہت بڑا ہجوم کھڑا ہوگا ۔ وزیراعظم شہباز شریف اپنے وفد کے ساتھ شرکت کریں گے۔ لوٹن ایئرپورٹ پر پاکستانی ہائی کمشنر معظم علی خان اور برطانوی فارن آفس کے نمائندے نے پاکستانی وزیراعظم کا استقبال کیا ۔ دورے کیلئے لندن روانگی سے قبل وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس کنگڈم جا رہے ہیں جس کے رہنما پاکستان کے عظیم دوست رہے ہیں۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات مشترکہ تاریخ اور کثیر الجہتی تعلقات میں جڑے ہوئے ہیں جو کئی دہائیوں میں مستحکم ہوئے ہیں ۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ میں اس موقع کو کامن ویلتھ لیڈرز کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے ساتھ دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ طور پر مصروفیت کیلئے بھی استعمال کروں گا ۔ وزیراعظم کی پیر کو واپسی متوقع ہے جبکہ وہ نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گے ۔ تاجپوشی کے ایک حصے کے طور پر ہزاروں سریمونیل ٹروپس بکنگھم پیلس سے ویسٹ منسٹر ایبے تک ایک جلوس میں حصہ لیں گے۔ ڈریس ریہرسل منگل سے بدھ تک رات بھر ہوئی ۔ ایبے سے آنے اور جانے والے راستے کے تحفظ کیلئے سیکورٹی آپریشن کو آپریشن گولڈن آرب کا نام دیا گیا ہے جس میں روف ٹاپ سنائیپرز اور انڈر کور آفیسرز کے ساتھ ساتھ ائرپورٹ کی طرز کے سکینر،سنفرز ڈاگس اور سینٹرل لندن میں نو فلائی زون شامل ہوں گے۔ کنٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی‘ یونائٹیڈ کنگڈم آف گریٹ بریٹن اینڈ ناردرن آئرلینڈ اور دیگر ایریاز و ریجنز کی تمام گڈول شخصیات کو دل اور آواز میں اپنے بلاشبہ بادشاہ و محافظ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے بلائیں گے۔ اس موقع پر آرڈر پف سروس پڑھا جائے گا ۔ تمام جو چاہے ایبے میں ہوں اور دوسری جگہوں پر ایک ساتھ کہیں کہ میں قسم کھاتا ہوں کہ میں آپ کی عظمت‘ اور آپ کے وارثوں اور جانشینوں سے قانون کے مطابق سچی بیعت کروں گا لہٰذا اللہ میری مدد کرے ۔ برطانوی پارلیمنٹیرینز بلکہ کینیڈین بھی کیونکہ برطانوی بادشاہ ان کا سربراہ مملکت ہے جب وہ آفس سنبھالتے ہیں تو پہلے بادشاہ سے ہی وفاداری کا حلف اٹھاتے ہیں ۔