لندن (مرتضیٰ علی شاہ) لندن پولیس نے دہشت گردی کی وارداتوں سمیت سنگین جرائم کے لئے استعمال کرنے کے لئے نامعلوم افراد کی جانب سے نواز شریف کے نام 3 گاڑیاں رجسٹرڈ کرائے جانے کے حوالے سے نواز شریف کے دفتر سے ملنے والی ایک شکایت پر تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس سے متعلق امور کو دیکھنے والے لندن میں نواز شریف کےدفتر کے خرم بٹ نے پولیس کواطلاع دی تھی کہ بعض لوگ دہشت گردی، فراڈ اور سنگین جرائم کیلئے ان گاڑیوں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں، لہٰذا ان کو گرفتار کر کے انصاف کی عدالت میں پیش کیا جائے۔ نواز شریف آفس نے ڈرائیور اور وہیکل ایجنسی کی جانب سے ایون فیلڈ میں یہ اطلاع ملنے پر کہ ایک گاڑی رجسٹریشن نمبرBF06NWC میاں محمد نواز شریف کے نام رجسٹر کرائی گئی ہے۔ نواز شریف آفس نے مارچ میں ڈی وی ایل اے کو بتایا کہ یہ فراڈ ہے اور نہ صرف یہ کہ نواز شریف کا نام غلط طور پر لکھا گیا ہے بلکہ کوئی نواز شریف کا نام استعمال کر کے جرم کرنا چاہتا ہے۔ جس پرڈی وی ایل اے نے جواب دیا کہ آپ کی دی ہوئی اطلاع پر ہم اس معاملے کی تفتیش کریں گے اور تفتیش مکمل ہوتے ہی آپ کومطلع کریں گے۔ ایک دوسری گاڑی نمبر MM07MUB اپریل میں نواز شریف کے نام رجسٹر کرائی گئی، اس کی اطلاع بھی ڈی وی ایل اے اور پولیس کو کر دی گئی اور6 اپریل کو گاڑی کے ڈاکومنٹ واپس کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ان سے رابطہ کرنے پر معذرت کی گئی تھی۔ میں نے ریکارڈ چیک کیا اور نامعلوم وجہ سے آپ کے نام ہمیں دی جانے والی درخواست میں شامل کر لیا گیا تھا، اب ہم نے گاڑی کی تفصیلات سے آپ کا نام حذف کر دیا ہے تاہم آپ فراڈ کلیم کے حوالے سے رابطہ برقرار رکھیں۔ لندن ٹرانسپورٹ کی جانب سے11 اپریل کو ایک تیسری گاڑیLY63XDL پرجرمانے کا ایک نوٹس نواز شریف کوایون فیلڈ کو بھیجا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے نواز شریف کے دفتر نے پولیس اور ٹی ایف ایل کوفراڈ کی ان کوششوں سے آگاہ کر دیا ہے۔ لندن پولیس کے ایکشن فراڈ کے سربراہ پائولن اسمتھ نے جیو اور جنگ کوتصدیق کی کہ30 مارچ اور3 اپریل کو درخواستیں وصول ہوئیں اور انہیں انفارمیشن کے طور پر سسٹم میں شامل کر لیا گیا ہے۔ فراڈ کی صورت میں انفارمیشن رپورٹ دی جاسکتی ہے، کسی اور کے نام پر فراڈ کی صورت میں شناخت چرانے کے الزام میں بھی انفارمیشن رپورٹ دی جاسکتی ہے۔ خرم بٹ نے بتایا کہ انہوں نے تیسری گاڑی کے بارے میں بھی ایکشن فراڈ کو مطلع کر دیا ہے۔