• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران سے متعلق سیاسی امکانات بے یقینی کا شکار، گرفتاری پر عالمی میڈیا کی کوریج

لندن (زاہدانور مرزا)سابق وزیراعظم پاکستان اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر عالمی میڈیا نے خصوصی کوریج کی اورباورکرایا ہے کہ عمران سے متعلق سیاسی امکانات بے یقینی کاشکارہیں،کرشماتی شخصیت کے مالک اب حوالہ حوالات جب کہ ان کے حامی اور مداح پر تشدداحتجاج کے لیے سڑکوں پر موجود ہیں۔ امریکی اور برطانوی میڈیا کے مطابق حکومت کیلئے عمران کی دوسری اننگ کے راستے میں رکاوٹ آگئی ہے،سابق حکومت کئی محاذوں پر ناکام رہی،سابق وزیراعظم عمران خان گزشتہ سال اپریل میں ایک تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ اقتدار سے علیحدگی کے بعد ہی سے یہ کہتے چلے آرہے تھے کہ وہ دوسری بار کپتان ضرور بنیں گے۔لیکن وہ منگل کو مقدمات میں پیشی کےلیے جیسے ہی اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے انہیں رینجرز نے گرفتار کرلیا ۔ قبل ازیں 70سالہ عمران خان کا میابی کے ساتھ گرفتاری سے بچتے رہے ۔انہوں نے درجنوں مقدمات کا سامنا کیا ۔ گذشتہ نومبر ان پر قا تلانہ حملہ بھی ہوا لیکن وہ بچ جانے میں کامیاب رہے۔ اس حملے کا الزام وزیراعظم شہباز شریف اور ایک سینئر فوجی افسر پر لگا۔ اب کرشماتی شخصیت کے مالک عمران خان اب حوالہ حوالات ہیں ۔ان کے حامی اور مداح پر تشدداحتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں ۔ان کے سیا سی امکانات بے یقینی کا شکار ہیں۔ انہیں عوام کی بھرپور اور حقیقی حمایت حاصل ہے لیکن 2018ء میں وزیراعظم بننے کے بعد وہ عوام سے کئے گئے وعدے کماحقہ پورے نہیں کر سکے۔تحریک انصاف نے نہ صرف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن)کی سیا ست اور اقتدار میں بر تری اور با لا دستی کا خاتمہ کیا بلکہ اپنے خلاف دونوں متحارب جماعتوں کوباہم جوڑ دیا۔عمران خان اسلام کے دورزریں کو نمونہ بناکر ملک کو فلاحی اسلامی ریاست بنانے کا عزم رکھتے تھے ۔لیکن پاکستان کی مالی حالت درست کرنے کےلیے کم ہی پیش رفت کر سکے ۔عمران جب سیا ست میں داخل ہوئے تو ابتدا میں تحریک انصاف کے لیے اپنی ہی نشست جیت سکے لیکن سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں تحریک انصاف کی مقبولیت بڑھتی چلی گئی اور 2013ء کے انتخابات میں حقیقی سیا سی قوت بن کر ابھری اور 5سال بعد پارلیمنٹ میں اکثر یت بھی حاصل کرلی ۔لیکن ملک چلانا اپوزیشن میں بیٹھنے سے زیادہ مشکل ثابت ہوا ۔ ان کی فوج سے بھی بعد ازاں ان بن ہوگی ۔ اپنی سیا سی جنگوں کے بارے میں کرکٹ کی اصطلاح میں کہتے کہ وہ آخری گیندتک مقابلہ کرنا جانتے ہیں ۔

یورپ سے سے مزید