کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے کہاہےکہ امریکی آلہ کار زلمے خلیل زاد کا مواصلاتی رابطوں کے پیغامات کے ذریعے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت باعث تشویش و قابل مذمت ہے جس نے پہلے ہی عمران خان سے مل کر امریکہ کی سرپرستی میں قطر معاہدے کے ذریعے افغان طالبان سے صلح کے نام پر پاکستان کو ایک بار پھر دہشت گردی کی آگ میں جھونک دیا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہاہےکہ زلمی خلیل زاد کے اس اقدام سے خیبر پختون خواہ و قبائلی علاقے و سوات سمیت بلوچستان اس کے مضر اثرات کا بدترین شکار و متاثر ہوئے ہیں اب ان کی عمران خان سے محبت و عقیدت و عام انتخابات کے انعقاد میں دلچسپی و ہمارے قومی سپہ سالار و فوجی سربراہ کے خلاف عناد و ہرزہ سرائی ان کی بدنیتی و مکارانہ ذہنیت کا عکاس ہے مگر اس عمل میں ایک اور یکسانیت نہایت تشویش ناک امر و قابل توجہ حیرت ہے انہی خواہشات کی تکمیل کے لئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس بھی ان کی پیروی میں سہولت کاری کرتے ہوئے عمران خان کو اقتدار میں لانے کیلئے راہ ہموار کرتے ہوئے پاکستان کے آئینی اداروں کی ساکھ کو متاثر و وجود کو خطرے میں ڈال رہے ہیں جس نے عدلیہ و مقننہ کو ٹکراو کے دھانے پر پہنچا دیا ہے جو قابل مذمت عمل ہے۔ بیان میں انہوں نے ملک کی سب سے بڑی و موثر تحریک پی ڈی ایم کے پیر کے روز سپریم کورٹ کے سامنے دھرنے کو جائز و بروقت سمجھتے ہوئے اس کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئےکہاہےکہ وکلاء سمیت عام شہری بھی اس جمہوری و سیاسی حق کے تحت،انصاف کی بالادستی کیلئے اپنا کردار ضرور ادا کریں۔