برمنگھم (پ ر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پر خود کش حملے کے خلاف پاکستان رابطہ کونسل برطانیہ کے زیر اہتمام مذمتی اجلاس ہوا۔جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکرٹری اظہر اقبال احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امیر جماعت پر حملہ ان کی سیاسی و جمہوری کوششوں، مسئلہ کشمیر، گلگت بلتستان، سودی نظام کے خاتمے، ٹرانسجینڈر قانون کی مخالفت، شفاف انتخابات اور غیر جمہوری قوتوں کی مداخلت سمیت سینیٹ اور قومی اسمبلی میں مختلف مسائل پر اپنا موقف پیش کرنے مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے، عدل اور انصاف کیلئے کوششوں اور عوام کے اندر شعور پیدا کرنے کی وجہ سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن قوتوں کو جماعت اسلامی کی یہ کوششیں برداشت نہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی میں حافظ نعیم الرحمان ا ور گوادر میں مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی پر جماعت اسلامی کے دشمن بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ خود کش حملے کر کے خوف و ہراس پیدا کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں ،جماعت کی قیادت کا اللہ تعالیٰ پر مکمل یقین ہے کہ زندگی اور موت کے فیصلے اللہ کی ذات کرتی ہے، جماعت کی قیادت کے اندر کوئی ڈر اور خوف نہیں، دشمن اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ اجلاس کی صدارت یوکے اسلامک مشن کے سابق صدر علامہ سرفراز مدنی نے کی۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سید مودودی فائونڈیشن کے چیئرمین محمد غالب نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد کسی بھی حکومت نے ملک میں عدل اور انصاف کے نظام پر کوئی توجہ نہیں دی ۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کہا پاکستان میں جماعت اسلامی بدعنوانی سے پاک واحد جمہوری جماعت ہے، ہر طبقہ فکر کے لوگ تسلیم کرتے ہیں ہیں کہ جماعت میں کارکن سے لے کر قیادت تک کوئی کسی بدعنوانی میں شامل نہیں۔ اجلاس سے رابطہ کونسل کے جنرل سیکرٹری حافظ محمد ادریس، سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر خرم بشیر، جمعتی علمائے اسلام برطانیہ کے مرکزی رہنما مفتی محمد الحسن، تحریک انصاف برطانیہ کے مرکزی رہنما خواجہ انعام الحق، تحریک استحکام پاکستان کے ترجمان افتخار احمد جگنو، مفتی عبدالمجید ندیم، حسین اصغر، بابر سلیم راجہ، چوہدری عبدالغفور، مولانا محمد سجاد نے بھی خطاب کیا اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کو سخت سزا دی جائے۔ حکومت سیاسی قائدین کو مکمل سیکورٹی مہیا کرے، الیکشن کرانے کیلئے حالات اور ماحول کو پرامن اور سازگار بنایا جائے تاکہ دہشت گرد قوتیں کوئی رکاوٹ نہ بن سکیں۔