• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسکاٹ لینڈ، نکولا سٹرجن کے استعفیٰ کے بعد SNP کی حمایت میں 10 فیصد کمی

لندن (پی اے) نکولا اسٹروجن کے استعفیٰ اور حمزہ یوسف کے فرسٹ منسٹر منتخب کئے جانے کے بعد ایس این پی کی حمایت میں 10فیصد کمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اپسوس کی جانب سے کئے گئے سروے رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پارٹی کی مقبولیت میں کمی کے باوجود ایس این پی کو اسکاٹ لینڈ میں دوسری تمام سیاسی پارٹیوںپربرتری حاصل ہے دسمبر میں کئے گئے سروے کی رپورٹ کے مطابق ایس این پی کی مقبولیت کی شرح اب 41فی صد رہ گئی ہے۔ ادھر لیبر پارٹی اسکاٹ لینڈاور ٹوری پارٹی نے اسکاٹ لینڈ میںاپنی مقبولیت میں بالترتیب 29اور 17فی صد اضافہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ 15سے 21مئی کے دوران کئے گئے سروے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگلے عام انتخابات میں بھی ایس این پی کو کم و بیش 44نشستیں مل جانے کا امکان ہے جبکہ لیبر پارٹی کو 9اور ٹوری اور لبرل ڈیموکریٹس کو 3-3 نشستیں ملنے کی توقع ہے۔ 2019 کے عام انتخابات میں ایس این پی نے 45فی صد جبکہ ٹوریز اور لیبر نے بالترتیب 25اور 19فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔ تازہ ترین سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ انس سرور اسکاٹ لینڈ کی لیبر پارٹی کے واحد رہنما ہیں جنہیں عوام کا مثبت اطمینان حاصل ہے۔ سروے کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے 40فی صد ووٹر ان کی کارکردگی سے مطمین اور 33فیصد غیر مطمین ہیں۔ فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کی کارکردگی پر 44فیصد افراد نے عدم اطمینان کا اظہار کیا جبکہ 35 فی صد نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اسکاٹ لینڈ کنزرویٹو کے قائدڈگلس راس پر عدم اطمینان کی شرح 25 فی صد ہے جبکہ دسمبر میں ان پر عدم اعتماد کا اظہار کرنے والوں کی شرح 38 فیصد تھی۔ علاوہ ازیں آزاد امیدواروں کی سپورٹ کی شرح 47 فی صد سے بڑھ کر 53 فی صد ہو گئی ہے۔ اس سے قبل یوگوو نے اپنی سروے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ لیبر پارٹی اگلے عام انتخابات میں قوم پرستوںسے کم و بیش 2 درجن نشستیں چھین لے گی جبکہ یوگوو نے اپنی سروے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اگلے عام انتخابات میں ایس این پی کو صرف 27 نشستیں مل سکیں گی۔

یورپ سے سے مزید