کراچی (جنگ نیوز) پاکستان کی دھمکیوں کے باوجود بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں جی۔20کے سربراہ کی حیثیت سے سیاحت پر کانفرنس کی میزبانی کرکے بڑا مقصد حاصل کرلیاہے۔
تیسرا ٹورازم ورکنگ گروپ اجلاس مقبوضہ وادی میں ہوا جس پر پاکستان نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جبکہ بھارت کا موقف ہے کہ پاکستان کوبھارت کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
امریکی جریدے نیوز ویک نےقبل ازیں گوامیں شنگھائی کارپوریشن گروپ کے اجلاس میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹونےکہا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں کسی عالمی اجلاس کے انعقاد کی مذمت کرتا اور وقت آنے پر اپنا یاد رکھنےوالا ردعمل دے گا۔ تاہم پاکستان کی وزارت خارجہ کا کہناتھا کہ بلاول کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ہے۔
ردعمل میں بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے بلاول کو دہشت گردی کی صنعت کا ترجمان قرار دیا تھا۔