• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا ٹرانس جینڈر ایکٹ پر وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے پر غور

اسلام آباد(آئی این پی)حکومت نے ٹرانس جینڈر ایکٹ پر وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے پر غور شروع کر دیا۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد اپیل دائر کرے گی۔جے یو آئی نے قانون کے خلاف شرعی عدالت سے رجوع کیا تھا، مشاورت کا فیصلہ جے یو آئی کے مقدمہ میں فریق ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل نہیں کرا سکتے۔خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق ٹرانس جینڈر ایکٹ کے خلاف درخواست پر قائم قام چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین نے فیصلہ سنایا۔عدالت نے قرار دیا کہ ٹرانسجینڈر ایکٹ 2018ء کے سیکشن 2 اور 3 اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں، جسمانی خدوخال کے مطابق کسی کو مرد نہیں کہا جا سکتا، ایکٹ کے سیکشن 7 کو بھی غیر اسلامی قرار دے دیا گیا کیونکہ سیکشن 7 کے تحت مرضی سے جنس کا تعین کرکے کوئی بھی وراثت میں مرضی کا حصہ لے سکتا تھا جبکہ وراثت میں حصہ جنس کے مطابق ہی مل سکتا ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شریعت کسی کو جنس تبدیلی کی اجازت نہیں دیتی۔ کوئی شخص اپنی مرضی سے جنس تبدیل نہیں کر سکتا۔ جنس وہی رہ سکتی ہے جو پیدائش کے وقت تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ خواجہ سرا خود کو مرد یا عورت نہیں کہلوا سکتے۔

ملک بھر سے سے مزید