• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہزارہ قبائل کے ٹرک چھیننے کا نوٹس لیا جائے‘ عبدالرحیم میردادخیل

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر)نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے سربراہ سابق سینیٹرعبدالرحیم میرداد خیل اور ہزارہ لیبر کول مائنز لیبر یونین کے محمد آصف نے کہا ہے کہ دو افراد کے کاروباری معاملات کو بنیاد بناکر ہزارہ قبائل کے ٹرک چھیننے کا نوٹس لیا جائے اور گاڑیاں فوری برآمد کی جائیں ، بصورت دیگر احتجاج کیا جائے گا ، یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ قوم کا بلوچستان میں بسنے والی دوسری اقوام سے لین دین اور کاروبار کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے ، ہزارہ ٹرک ڈرائیور پشتون علاقوں سے ریت ، اینٹ اور بجری لوڈ کرکے شہر کے مختلف علاقوں میں پہنچاتے ہیں لیکن پچھلے کئی ماہ سے کچھ لوگوں کے لین دین کے نجی معاملات اور چپقلش کی وجہ سے ہزارہ قوم کے ٹرک ڈرائیوروں کو آئے دن نئے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس سال 22 مارچ کو تین ہزارہ ٹرک ڈرائیورز کو کچھ مسلح افراد نے اغوا کیا تھا جن کو گفت و شنید کے بعد رہا کیا گیا اس کے بعد دوسرا واقعہ 8 مئی کو سرانان کے قریب پیش آیا جس میں عصمت اللہ ہزارہ کا ٹرک چھین لیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص سے ان کے لین دین کا مسئلہ ہے جب تک ان کے معاملات طے نہیں پاتے تب تک ٹرک واپس نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کس قانون کے تحت ہورہا ہے جس میں ایک شخص کا ذاتی مسئلہ کسی ایک شخص سے ہو اور اس کے بدلے میں ٹرک اور گاڑیاں کسی اور کی چھینی جائیں اس سلسلے میں ہمارا پولیس سے رابطہ ہوا ہے لیکن پولیس یہ کہہ کر ہمارا مقدمہ درج نہیں کرتی کہ یہ علاقہ ان کی حدود میں نہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے ٹرک جو ہمارا ذریعہ معاش ہیں برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کیا جائے اور اس مسئلہ کا مستقل حل تلاش کیا جائے تاکہ دو افراد کے آپس کے معاملات کے باعث دو اقوام میں تلخیاں پیدا نہ ہوں ۔
کوئٹہ سے مزید