کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) کوئی مانے یا نہیں لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کے سخت موقف کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ دباؤ میں ہے کہ اگر پاکستان ورلڈکپ کھیلنے بھارت نہیں جاتا تو ٹورنامنٹ کا مزہ کرکرا ہوسکتا ہے۔
پاکستان کی تنہا کرنے کی چالیں خود بی سی سی آئی کیلئے پریشانی کا سبب بن رہی ہیں، کیونکہ پاک بھارت میچ کی آمدنی ٹورنامنٹ کی مجموعی آمدنی کا 30فیصد ہے۔
پاکستان ٹیم کا بڑا فین کلب ہے۔ اگر پاکستان ، بھارت نہیں جاتا تو ٹورنامنٹ پر اثر پڑ سکتا ہے۔ تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنے پیسے کے بل بوتے پر پاکستان کیلئے ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے آپشن محدود کردیے ہیں۔ ایسے میں پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی پالیسی معاملات پر وزیر اعظم ، وزیر خارجہ اور سیکریٹری خارجہ سے بھی رہنمائی لینے پر غور کررہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کے ساتھ 2025 آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کو بھی بچانا چاہتا ہے۔ بی جے پی کی بھارتی حکومت پاکستان دشمنی میں تمام حدیں پار کررہی ہے۔
بھارتی اسپانسرز اور بی سی سی آئی حکام ، دیگر ایشیائی ملکوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو تنہا کررہے ہیں۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ایشیا کپ میں پاکستانی ہائبرڈ ماڈل پر عمل مشکل ہوتا جارہا ہے اور یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس سال شاید ایشیا کپ نہ ہوسکے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ ورلڈ کپ میں پاکستان کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے ایشیا کپ کو ملتوی کرسکتا ہے۔ جبکہ ایشین کرکٹ کونسل اس سال پاکستان کو ٹورنامنٹ کی میزبانی سے دستبردار ہونے اور اسے بنگلہ دیش کو دینے کی تجویزپر بھی غور کررہی ہے۔ لیکن اس صورت میں ایشیا کپ سری لنکا میں کرایا جائے گا۔
شاید اس کے لئے بنگلہ دیش بھی تیار نہ ہو۔ دلچسپ بات ہے کہ ایشیا کپ میں میزبانی کی اگلی باری بنگلہ دیش کی ہے۔ اس تمام صورتحال میں نجم سیٹھی کئی دنوں سے خاموش اوراے سی سی ایگزیکٹیو کمیٹی کے فیصلے کے منتظر ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی سی سی حکام نے نجم سیٹھی کوبعض ایسی یقین دہانیاں کرائیں ہیں جس کو میڈیا میں شیئر کرنے سے گریز کیا جارہا ہے۔ گریگ بارکلے اور جیف ایلا ڈائزکے دورئہ پاکستان اور پی سی بی حکام سے میٹنگ کی اندرونی کہانی بھی باہر نہیں آسکی ہے۔
ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی مسلسل کوشش میں ہیں کہ پاکستان میں ایشیا کپ کے چند میچ ہوجائیں دوسری صورت میں پاکستانی ٹیم بھی ورلڈ کپ کھیلنے بھارت نہ جائے۔
نجم سیٹھی جلد وزیر اعظم اور پی سی بی کے سرپرست اعلی شہباز شریف سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ انہیں بھارت کے بارے میں پالیسی بنانے کیلئے رہنمائی مل سکے۔ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ چند ہفتوں کے وقفے سے ہورہے ہیں اس لئے پی سی بی ورلڈ کپ میں شرکت کا کارڈ ذہانت سے کھیلنا چاہتا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ضرورت پڑنے پر نجم سیٹھی وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور سیکریٹری خارجہ اسد مجید خان سے بھی ملاقات کرسکتے ہیں۔
بھارتی کرکٹ بورڈ چاہتا ہے کہ اوول میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے موقع پرورلڈ کپ شیڈول کا اعلان کیا جائے لیکن پاکستان کی ٹورنامنٹ میں شرکت غیر یقینی ہے۔
پی سی بی حکام کہتے ہیں کہ بھارتی بورڈ کیلئے صورتحال اس قدر سادہ اور آسان نہیں ہے جس قدر بھارتی میڈیا دعوے کررہا ہے۔
بی سی سی آئی کیلئے ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے آئی سی سی کو ابھی 908 کروڑ بھارتی روپے کے ٹیکس کی چھوٹ نہیں مل سکی ہے۔
بھارتی بورڈ نے آئی سی سی کو کہا ہے کہ اگر حکومت نے2016کی طرح ٹیکس کی چھوٹ نہ دی تو یہ رقم بھارتی بورڈ خود ادا کرے گا۔