• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مخلوط حکومت کاروبار اور عوام دوست بجٹ پیش کر ے، اعجاز آفریدی

پشاور (لیڈی رپورٹر)سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائمقام صدر اعجاز خان آفریدی نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ مخلوط حکومت کاروبار اور عوام دوست بجٹ پیش کرے موجودہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لاکر کر مزید عوام اور کاروباری طبقہ پر اضافی ٹیکسوں کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔ بجلی ٗ گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔ دہشتگردی اور قدرتی آفات سے متاثرہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی ٗ صنعت کاروں اور تاجروں کے لئے خصوصی مراعات پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائمقام صدر اعجاز خان آفریدی نے مختلف نجی نیوز چینلز کو انٹرویوز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کے استحکام کیلئے کاروباری طبقہ اور عوام کو آئندہ مالیاتی بجٹ میں خصوصی ریلیف دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے عوام بالخصوص بزنس کمیونٹی ٹیکسوں میں بے تحاشا اضافہ ٗ بجلی و گیس اور پٹرولیم مصنوعات کے آئے روز نرخوں میں اضافہ کی وجہ سے کافی مشکلات سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ وفاقی حکومت معیشت کو صحیح سمت پر ڈالنے کے لئے سنجیدہ ہے تو وہ بزنس فرینڈلی بجٹ پیش کریں اور ایسے اقدامات اٹھائیں جس سے معیشت ٗ کاروبار اور صنعتوں کا پہیہ چلتا رہے اور ملک کی معیشت کو ترقی کی طرف گامزن کیا جاسکے۔ سرحد چیمبر کے قائمقام صدر اعجاز خان آفریدی نے حکومت کی جانب سے حالیہ گیس کے نرخوں میں 50 فیصد اضافہ پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ سے قبل گیس کی قیمتوں میں ناروا اضافہ سراسر زیادتی ہے اور کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ گیس کی حالیہ قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ فوری طور پرواپس لیا جائے اور ملک بھر میں کاروبار اور صنعتوں کی ترقی کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو سرحد چیمبر کی جانب سے آئندہ مالیاتی بجٹ برائے سال 2023-24ء کے لئے سفارشات و تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے تاکہ صوبہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی / تاجروں کو ان تجاویز کی روشنی میں خصوصی ریلیف دیا جائے اور ان کی بڑھتی ہوئی مالی اور دیگر مشکلات کا فوری ازالہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار اور صنعتیں چلیں گی تو ملک کی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خوشحال کاروباری طبقہ بہتر معیشت کی ضامن ہے اس لئے بزنس کمیونٹی کو آئندہ مالیاتی بجٹ میں ہر سطح پر ریلیف اور مراعات دی جائیں۔ انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ملکی ایکسپورٹ اور باہمی تجارت کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے بھی بجٹ میں خصوصی اقدامات کئے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان باہمی تجارت سمیت سنٹرل ایشین ممالک کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ اور جوائنٹ وینچر شروع کرنے کے حوالے سے حکومتیں ایک مربوط اور جامہ پالیسی کو وضح کریں کیونکہ موجودہ معاشی صورتحال کے تناظر میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی تجارت کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے اور اس پر خصوصی توجہ دی جائے
پشاور سے مزید