سکھر پولیس کی بڑی کام یاب اور ریکارڈ کارروائی، موثر حکمت عملی اور آپریشن کمانڈر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کا کچے کے علاقے باگڑجی میں پڑاو آخر کار دو سے ڈھائی ماہ کی محنت رنگ لے آئی اور پولیس نے کڑوروں روپے مالیت کی 200 بھینسیں ڈاکوؤں کے قبضے سے واپس لے لیں اور دو بدنام، انعام یافتہ ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا پولیس نے اپنی نگرانی میں کچے کے علاقہ مکینوں کی زرعی زمین پر کاشت کی گئی فصل بھی انہیں اٹھوائی، کچے کے علاقے جھلی کلواڑی میں متاثرہ خاندانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، جشن کا سماں دیکھا گیا۔
ڈی آئی جی سکھر جاوید سونھارو جسکانی نے کروڑوں روپے مالیت کی بھینسیں اصل مالکان کے حوالے کرنے کے عمل کو زبردست انداز میں سراہا اور ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک ان کی ٹیم کے لیے 10 لاکھ روپے اور تعریفی اسناد دینے کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو سفارش کی۔ ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی سکھر نے مویشیوں کے مالکان کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس کارروائی پر سکھر پولیس کی پیشہ ورانہ خدمات کو سراہا، ڈی آئی جی سکھر نے کہا کہ رواں سال 19 مارچ کو باگڑجی کچے کے علاقے جھلی کلواڑی کے قریب لِنک روڈ دادو کینال لوپ بند سے کلوڑ برادری کے دو نوجوانوں جو کچے میں اپنے مویشی چرانے کے لیے لے کر جارہے تھے، تو اچانک مسلح ڈاکوؤں نے جدید اسلحے کے زور پر بھینسیں لوٹ کر لے گئے۔
ڈکیتی اور چوری کی اپنی نوعیت کی یہ انوکھی اور بڑی واردات تھی، جس میں ڈاکو 7 کڑور روپے مالیت کی 200 بھینسیں لے گئے تھے، یہ کیس پولیس کے لیے ایک چیلنج تھا، جس پر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے باگڑجی کچے کے علاقے میں اپنا کیمپ قائم کرکے دن رات اس کڑوروں کی ڈکیتی کو برآمد کرانے کے لیے انتہائی محنت اور لگن کے ساتھ کام کیا اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف مسلسل جاری آپریشن کے بعد آخر کام یابی کے ہدف کو پہنچ گئے اور مکمل طور پر مسروقہ بھینسوں کو برآمد کرکے مالکان کے حوالے کیا گیا، برآمد کرائے گئے مویشیوں کی مالیت 6 کروڑ 55 لاکھ 90 ہزار روپے ہے۔
پولیس کو اس وقت ایک اور بڑی کام یابی ملی جب آپریشن کے دوران پولیس نے ڈکیتی کی واردات میں ملوث اہم سرغنہ سنگین جرائم میں مطلوب بدنام اور انعام یافتہ ڈاکو ھیموں جتوئی عطرانی کو گرفتار کیا اور ڈاکوؤں کے ٹھکانوں اور گھروں کو مسمار کردیا، اس دوران پولیس کو آپریشن میں بہتر اور موثر حکمت عملی کے تحت ایک اور کام یابی ملی، جب سندھ حکومت کی جانب سے 15 لاکھ انعام یافتہ ڈاکو وزیرو جتوئی کو بھی گرفتار کرلیا گیا، پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کے خلاف کچے کے علاقوں میں کام یاب ٹارگیٹڈ آپریشن کیا جارہا ہے، جس میں سکھر پولیس کو ریکارڈ کامیابیاں ملی ہیں۔
ڈی آئی جی سکھر جاوید سونھارو جسکانی نے کہا کہ پولیس کی جانب سے اتنی بڑی ریکوری کرنا کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔ آج اگر موٹر سائیکل چلی جائے، تو اس کو پکے کے علاقے سے برآمد کرنا مشکل ہے ، لیکن سکھر پولیس کا کچے سے اتنی بڑی تعداد میں مویشی ریکور کرنا بہت بڑی کام یاب اور قابل تحسین کارروائی ہے۔ پولیس کی اس طرح کی کارروائی سے ڈاکوؤں کی سرکوبی ہوگی اور جو ڈاکو کچے کے علاقے ، باگڑجی میں بچے ہیں، ان کی گرفتاری یا سرنڈر تک پولیس کی کاروائیاں جاری رہیں گی اور ہم پوری طرح باگڑجی کچے میں اس گھیراو کے بعد ان کی سرکوبی یقینی بنائیں گے۔
حکومت اور آئین کی رٹ کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا اور کچے کے مکینوں کی ہر دم مدد کریں گے، جتنی ہماری قوت ہے، کسی کی زرعی اراضی یا اجناس پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔ ہم نے تو ڈاکوؤں جرائم پیشہ عناصر کو واضح طور پر یہ پیغام دیا کہ بہتر ہے وہ پولیس کے سامنے سرنڈر کردیں۔ انہیں قانونی معاونت فراہم کریں گے۔ کوئی کیس ان پر پولیس نہیں بنائے گی، وہ جیل جائیں اپنے مقدمات کا سامنا کریں اور معاشرے کا ایک اچھا شہری بن کر نکلیں ۔ شہروں میں گھومیں پھریں کاروبار کریں، آزادانہ طور پر فضاء ماحول میں کاشت کاری کریں، اپنے بچوں کو بھی اسکولوں میں پڑھائیں، انہیں افسر بنائیں، ایک ڈاکو کے سرنڈر کرنے سے نہ صرف اس کی بلکہ اس پورے اہل خانہ کی زندگی میں مثبت خوش گوار تبدیلی آسکتی ہے۔
کچے میں روپوشی کی زندگی گزارتے ہیں ، جن بچوں کے ہاتھ میں قلم ہونا چاہیے، ان کے ہاتھ میں بندوق ہوتی ہے، یہ ڈاکو خود تو تباہی کے راستے پر جاتے ہیں، پورا خاندان بھی ان سے متاثر ہوتا ہے۔ میں آج بھی کہتا ہوں پولیس کو جرائم سے نفرت ہے، انسان سے نہیں، اس لیے وقت ہے سرنڈر کریں اور گھٹن کے ماحول سے نِکل کر بہتر زندگی کا سفر شروع کریں۔ ڈی آئی جی سکھر جاوید سونھارو جسکانی نے ایک بار پھر آپریشن کمانڈر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کی بہتر انداز میں موثر اور ٹھوس حکمت عملی کے باعث کامیابیوں کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سکھر پولیس ایک اور اہم کام یابی حاصل کی ہے، جس میں گاڑیاں چھینے اور چوری کرنے میں ملوث بین الصوبائی گروہ کے سرغنہ کو مقابلے کے دوران زخمی حالت میں گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر 4 مختلف مسروقہ کاریں برآمد کیں، یہ ایک بین الصوبائی گروہ تھا، جو گاڑیوں کی چوری اور چھینے کی وارداتوں میں ملوث اور متعدد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔ پولیس نے اس گروہ کے سرغنہ سمیت ملزمان کے پورے نیٹ ورک کا پتہ لگایا اور اس نیٹ ورک کا قلع قمع کیا۔اس موقع پر جھلی کلواڑی کی کلوڑ برادری کے علاقہ مکینوں نے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی سکھر کو پھولوں کے پہنائے اور بھرپور انداز میں خوشی کا اظہار کیا۔ اس وقت علاقہ مکینوں کی خوشی دیدنی تھی۔