• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زندگی اور انکے بے باک فیصلوں پر ایک نظر

لاہور (صابر شاہ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا تعلق بلوچستان کے ایک معروف خاندان سے ہے۔

26؍ اکتوبر 2023ء کو ان کی عمر 64؍ برس ہو جائے گی۔ وہ قلات کے وزیر اعظم قاضی جلال الدین کے پوتے اور قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی اور قابل بھروسہ ساتھیوں میں سے ایک قاضی عیسیٰ کے صاحبزادے ہیں۔

1940 اور 1947 کے درمیان تحریک پاکستان کے دوران انہوں نے ہزاروں میل کا سفر کرنے والے قاضی عیسیٰ ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔

 1951 سے 1953 تک قاضی عیسیٰ برازیل میں پاکستان کے سفیر رہے جبکہ 1950، 1954 اور 1974 میں اقوام متحدہ میں پاکستانی وفد کے رکن رہے۔ قاضی عیسیٰ 1933 میں اعلیٰ تعلیم کیلئے برطانیہ گئے تھے اور لندن کے معروف ادارے مڈل ٹیمپل سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

 یہ ادارہ انگلینڈ اور ویلز میں بیرسٹرز کی چار پیشہ ورانہ ایسوسی ایشنز میں سے ایک ہے۔

برٹش انڈیا واپسی پر انہوں نے 1938 میں بمبئی میں قانون کی پریکٹس شروع کی، جہاں ان کی پہلی ملاقات قائد اعظم محمد علی جناح سے ہوئی۔ قاضی عیسیٰ نے مسلم لیگ کے صوبہ سرحد اور بلوچستان چیپٹرز کی قیادت کی۔ اب آتے ہیں ان کے صاحبزادے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طرف: 5 ستمبر 2014 سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 9 سال، 9 ماہ اور 17 دن سپریم کورٹ آف پاکستان میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

 بحیثیت جج، انہیں چند بے باک اور تاریخی فیصلے تحریر کرنے کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے۔

 مثلاً، 6 فروری 2019 کے فیض آباد دھرنے کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 43 صفحات پر مشتمل فیصلہ لکھا جس میں انہوں نے ملک کے سیاسی نظام میں خفیہ ایجنسیوں کی "غیر آئینی مداخلت" کا ذکر کیا تھا۔

 ان کے حکم میں لکھا تھا کہ تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں کو نشریات اور اشاعت، نشریاتی اداروں / پبلشرز کے انتظام اور اخبارات کی تقسیم میں مداخلت کا اختیار نہیں۔ آئین مسلح افواج سے تعلق رکھنے والوں کو ہر طرح کی سیاسی سرگرمی میں ملوث ہونے سے روکتا ہے اور اس عمل میں کسی سیاسی جماعت، دھڑے یا فرد کی حمایت بھی شامل ہے۔

 حکومت پاکستان کو وزارت دفاع کے توسط سے اور آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے متعلقہ سربراہان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنی کمان کے تحت ایسے فوجیوں کے خلاف کارروائی شروع کریں جو اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید