لندن (پی اے) ٹوری پارٹی کے ارکان نے وزیراعظم رشی سوناک پر امیگریشن میں مزید کمی کیلئے دباؤ بڑھا دیا ہے۔ ٹوری پارٹی کے ارکان پا۱رلیمنٹ کے ایک گروپ نے بڑے پیمانے پر امیگریشن میں سختی کے ساتھ کمی کرنے کیلئے متعدد تجاویز بھی پیش کی ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ نے امیگریشن میں کمی کرنے کیلئے کیئر ورکرز کو عارضی ویزا جاری کرنے کی اسکیمیں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پناہ گزینوں کی دوبارہ بحالی کیلئے ان کی تعداد 20,000 پر منجمد کردی جائے۔ ٹوری پارٹی کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ نے2017 اور 2019 میں بھی اس رپورٹ کی حمایت کی تھی۔ ٹوری پارٹی کے 25 ارکان پارلیمنٹ کے مضبوط گروپ نے اپنا نام نیو کنزرویٹو رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مجموعی امیگریشن 400,000 تک محدود کردی جائے اور ایسا کرتے ہوئے 2019 کے منشور کو مدنظر رکھا جائے، جس میں وعدہ کیا گیا تھا کہ نیم ہنرمند امیگرنٹس کی تعداد میں کمی کی جائے گی اور امیگرنٹس کی مجموعی تعداد کم ہوجائے گی۔ قومی شماریات دفتر کے مطابق گزشتہ سال مجموعی طور پر 606,000 امیگرنٹس کو برطانیہ میں داخلے کی اجازت ملی۔ رپورٹ میں ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم رشی سوناک سے کہا ہے کہ امیگرنٹس کی تعداد کم کرنے کے وعدے نے بورس جانسن کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیاتھا اور اس کی وجہ سے کنزرویٹو پارٹی کو لیبر پارٹی کے مضبوط علاقوں میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے بعد موجودہ سسٹم بہت نرم ہے اور درست طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے اور بڑے پیمانے پر امیگریشن سے معیشت غیر مستحکم ہو رہی ہے اور ثقافت پر بھی اس کے منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے کیئر ورکرز کو عارضی ویزا دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ گروپ نے اس بات کو حوصلہ افزا قرار دیا کہ غیر قانونی مائیگریشن بل فی الوقت ہاؤس آف لارڈز میں زیر غور ہے، جس میں محفوظ اور قانونی طریقے سے برطانیہ آنے والوں کی سالانہ تعداد کو ہانک کانگ اور یوکرین کے باشندوں کے علاوہ 20,000 پر منجمد کرنے کی تجویز ہے، یہ پابندی غیرمتوقع قدرتی آفات، جنگ اور ایمرجنسی کی صورت میں اٹھالی جائے گی۔ ارکان پارلیمنٹ نے یونیورسٹیوں میں تعلیم کے حصول کیلئے ویزا کو بھی ذہین ترین غیر ملکی طلبہ کیلئے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ اینڈرسن اور ٹوری پارٹی کی دیگر ارکان پارلیمنٹ اب اس رپورٹ کو جاری کریں گے، اس سے جنوری 2025 میں متوقع الیکشن سے قبل امیگریشن کے مسئلے پر وزیراعظم رشی سوناک پر پارٹی کے اندر سے دباؤ کا اندازہ ہوتا ہے۔اگرچہ وزیر داخلہ سوئلہ بریورمین نے امیگریشن کی تعداد میں کمی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاہم وزیراعظم سوناک کی کابینہ کے دیگر ارکان اس معاملے پر خاموش ہیں۔