• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریکھا 2014 سے فلمی اسکرین سے کیوں غائب ہیں؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ ریکھا نے کہا ہے کہ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ مجھے اپنی پسند کے انتخاب کا حق حاصل ہے۔

لیجنڈری اداکارہ ریکھا جی نے حال ہی میں فیشن میگزین ’ووگ عربیہ‘ کے لیے فوٹو شوٹ کروایا ہے۔


اداکارہ ریکھا نے ’ووگ عربیہ‘ کو انٹرویو بھی دیا ہے۔

اس دوران اُن کا کہنا تھا کہ یوں تو میری اپنی ایک شخصیت ہے لیکن میری فلمی شخصیت کیسی ہو، یہ دیکھنے والے طے کرتے ہیں، مجھے معلوم ہے کہ میرے مداح مجھے کس طرح دیکھنا پسند کرتے ہیں، اسی لیے مجھے علم ہے کہ میں کہاں فٹ ہوتی ہوں اور کہاں نہیں۔


اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ مجھے اپنی پسند کے انتخاب کا حق حاصل ہے اسی لیے میں کسی بھی ایسے کام کے لیے انکار کر سکتی ہوں جو میری مرضی کے مطابق نہ ہو۔

’ووگ عربیہ‘ کو انٹرویو کے دوران  ریکھا کا بتانا تھا کہ 2014ء کے بعد سے اُنہیں کسی ایسی فلم کی پیشکش ہی نہیں ہوئی جس میں وہ کام کرتیں۔

ایک سوال جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ جب ایک بار رشتہ قائم ہوجائے تو وہ ہمیشہ کے لیے ہوتا ہے، اس میں کمی یا زیادتی ہو سکتی ہے، اب جیسے میں فلموں کی بات کروں، چاہے میں بناؤں یا نہیں، چاہے میں اِن میں کام کروں یا نہیں، ان کے لیے میری محبت ہمیشہ رہے گی اور جب صحیح وقت ہوگا تو مناسب پراجیکٹ مجھے ڈھونڈ لے گا۔

یاد رہے کہ ریکھا کو آخری بار 2014ء میں ریلیز ہونے والی فلم سپر نانی میں دیکھا گیا تھا، اس کے بعد وہ گیسٹ اپیئرنس کے طور پر ہی بڑی اسکرین پر نظر آئیں۔

واضح رہے کہ ریکھا کو مسٹر نٹور لال، نمک حرام، خوبصورت، خون بھری مانگ جیسی فلموں میں جاندار اداکاری کے سبب ایک منفرد مقام حاصل ہے۔

انہوں نے عمراؤ جان میں اپنی اداکاری کے لیے بہترین اداکارہ کا نیشنل فلم ایوارڈ بھی جیت رکھا ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید