کراچی (ٹی وی رپورٹ)دریائے ستلج کے سیلابی پانی سے پھیلنے والی تباہی کی کہانی”کیپٹل ٹاک“ میں دکھائی گئی۔
انڈیا اور پاکستان دونوں طرف کے اسمگلرز ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہیں میزبان حامد میر نے پنجاب کے ضلع قصور میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کا حال کیمرے ذریعہ دکھایا۔
اس موقع پر امدادی کاموں میں مصروف علاقے کے ایم پی اے اور وزیراعظم کے مشیر ملک احمد خان نے میزبان حامدمیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلابی پانی کافی حد تک اتر گیا ہے لیکن فصلوں کی بڑی تباہی ہوگئی ہے
دریا کے ساتھ آبادیاں ابھی تک پانی کے اندر ہیں، بہت سے لوگوں نے دریا کے راستے میں انکروچمنٹ کی ہوئی تھی، ستلج اور راوی میں زیادہ تر سیلابی پانی ہی آتا ہے
سیلابی پانی آنے کے تین چار دن بعد سے امدادی کارروائیوں کی نگرانی کررہا ہوں، صوبائی وزراء کو کریڈٹ دینا چاہتا ہوں جو دن رات یہاں رہے، الخدمت والوں نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بہت جانفشانی سے کام کیا ہے، ضلعی انتظامیہ اور مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت بھی کام کررہے ہیں
سیلاب سے مزید تباہی نہ ہونے کی پیشگوئی ہے، اتنا سیلاب نہیں آئے گا کہ الیکشن آگے چلا جائے، میری رائے ہے الیکشن ہوجانے چاہئیں، اس علاقے میں ڈرون کے ذریعہ اسمگلنگ تشویشناک ہے ایجنسیاں اسے روکنے کیلئے لگی ہوئی ہیں، انڈیا اور پاکستان دونوں طرف کے اسمگلرز ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہیں۔
سیلاب متاثرین نے بتایا کہ دریائے ستلج کے سیلابی پانی سے تقریباً 19گاؤ ں ڈوب گئے ہیں
فصلوں کے ساتھ ہمیں مال مویشیوں کا بھی بہت نقصان ہوا ہے، ریسکیو والو ں کی ہمت ہے کہ ہر گھر سے لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا ہے، مکئی کی تیار اور چاول کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، ہزاروں کی تعداد میں لوگ گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں، میڈیکل کیمپس دس کلومیٹر دور لگے ہوئے ہیں انہیں قریب لگایا جائے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کے بل معاف کیے جائیں۔