1980 کی دہائی کے بعد پہلی بار جوہری میزائلوں سے لیس امریکی آبدوز نے جنوبی کوریا کا دورہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار نے بتایا کہ امریکا اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ساتھ ایٹمی جنگ کی صورت میں مربوط ردعمل پر بات چیت شروع کر دی ہے۔
امریکی بحریہ کی اوہائیو کلاس بیلسٹک میزائل آبدوز یو ایس ایس کینٹکی آج بوسان پہنچی ہے۔
یو ایس ایس کینٹکی آبدوز واشنگٹن کی نیول بیس کٹساپ سے بوسان آئی ہے۔
یہ آبدوز جوہری بیلسٹک میزائل داغنے کیلئے لانچ پیڈ کے طور پر کام کرتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے انڈو پیسیفک کوآرڈینیٹر کرٹ کیمپ بیل نے اس بات کا اعلان گزشتہ روز جنوبی کوریا میں کیا تھا۔
وہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان پہلے ایٹمی مشاورتی گروپ کے مذاکرات میں شرکت کیلئے سیئول میں موجود ہیں۔