• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائفر کاپی عمران سے جبکہ کابینہ منٹس اعظم سے گم ہوگئے، عمر چیمہ

کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی کی آبادی کو لاپتہ کیا جاتا ہے ، کراچی کی آبادی کو چھپایا، چرایا اور دبایا جاتا ہے.

 تحقیقاتی صحافی دی نیوز عمر چیمہ نے کہا کہ کابینہ میں سائفر پر بات ہوئی تو بیورو کریسی کے لوگوں کو کیبنٹ میٹنگ سے ہٹا دیا گیا تھا

 سائفر کی کاپی وزیراعظم عمران خان سے گم گئے جبکہ سائفر پر کابینہ اجلاس کے منٹس اعظم خان سے گم گئے پروگرام کے میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیہ میں کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 8.7ارب ڈالرز جبکہ ملک کے ٹوٹل ذخائر 14ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔ 

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم آئینی تقاضوں کو پورا ہوتے دیکھنا چاہتی ہے،ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت پہلی بار پروویژنل رزلٹ سامنے آچکا ہے، برسہا برس سے مسئلہ رہا ہے کہ کراچی کی آبادی کو لاپتا کیا جاتا ہے، کراچی کی آبادی کو چھپایا، چرایا اور دبایا جاتا ہے

 وزیراعظم سے ہماری ملاقات میں احسن اقبال بھی موجود تھے، وزیراعظم نے ملاقات میں کہا پرانی مردم شماری پر الیکشن کا فیصلہ نہیں ہوا، وزیراعظم نے کہا کہ مردم شماری، ووٹنگ لسٹوں میں بے ضابطگیوں پر ایم کیو ایم کی رائے کو اہمیت دیں گے.

 آج سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں چار ماہ لگ سکتے ہیں،ہم نے کہا الیکشن پندرہ دن آگے ہوجائیں گے تو کیا قیامت آجائے گی، صاف وشفاف انتخابات اسی وقت ممکن ہیں جب مردم شماری صاف و شفاف ہو، سیٹوں کی بین الصوبائی تقسیم کا آئین سے کوئی معاملہ نہیں ہے، اصل معاملہ قومی اسمبلی کی ٹوٹل نشستوں کا ہے، ہمیں وزیراعظم پر پورا یقین ہے، یہاں ایک ایک دن میں آئینی ترمیم منظور ہوئی ہے، یہ ضروری نہیں ایک ساتھ کاغذات نامزدگی وصول کیے جائیں، جہاں جہاں حلقہ بندیاں ہوتی جائیں وہاں کاغذات نامزدگی لیتے جائیں۔

تحقیقاتی صحافی دی نیوز عمر چیمہ نے کہا کہ سائفر کے معاملہ پر ایف آئی اے نے جے آئی ٹی بنائی تھی، ایف آئی اے نے سائفر معاملہ پر اس وقت امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید کو بھی بلایا تھا.

 اسد مجید نے ایف آئی اے کو بتایا 7مارچ 2022ء کو ڈونلڈ لو میرے پاس لنچ کیلئے آئے اور یہ باتیں کیں ، اس کا پس منظر یہ تھا کہ عمران خان جس دن روس گئے اسی دن روس نے یوکرین پر حملہ کردیا، عمران خان نے بھی یورپی یونین کے حوالے سے بھی کوئی بیان دیا تھا، اس طرح کی باتوں نے امریکیوں کو اپ سیٹ کیا اسی تناظر میں ڈونلڈ لو نے اسد مجید سے اپنے غصے کا اظہار کیا، اس وقت چونکہ تحریک عدم اعتماد کی بات چل رہی تھی اس لیے ڈونلڈ لو نے کہا کہ ہمارا ان کے ساتھ گزارا نہیں ہوگا یعنی ہم نئی حکومت کے ساتھ بات کریں گے، جے آئی ٹی نے اسد مجید سے پوچھا کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس میں کوئی سازش تھی؟

اسد مجید کا کہنا تھا کہ مجھے سازش کا عنصر تو نظر نہیں آتا لیکن امریکی عہدیدار کی زبان بہت سخت تھی، اسد مجید نے انہیں بتایا کہ میری کوشش کے باوجود اعظم خان سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔

اہم خبریں سے مزید