سیؤل (اے ایف پی، جنگ نیوز) شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے اپنی فوج کی پریڈ کی نگرانی کی جس میں نئے ڈرونز اور جوہری صلاحیت کے حامل بین البراعظمی بیلسٹک میزائل بھی شامل تھے، اس موقع پر روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی پولٹ بیورو اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن لی ہونگ ژونگ بھی موجود تھے۔ شمالی کوریا کا پانی کے اندر جوہری حملہ کرنے والا نیا ڈرون، جسے ’ہائیل‘ کہا جاتا ہے، پہلی بار پریڈ میں منظرِ عام پر آیا۔شمالی کوریا کے خبر رساں ادارے ’کے سی این اے‘ نے کہا کہ ’اسٹریٹجک جاسوسی ڈرون اور کثیرالمقاصد حملے کرنے والے ڈرون نے کم ال سنگ اسکوائر کے اوپر آسمان میں گردشی پروازیں کیں، سرکاری میڈیا کی تصاویر میں دیکھا گیا کہ پریڈ میں شمالی کوریا کے 4 نئے فوجی ڈرونز ٹریلرز پر پیانگ یانگ کے کم ال سنگ اسکوائر سے لے جائے گئے جب کہ ایک اور ڈرون فلائی اوور کے اوپر سے گزرتا دکھائی دیا۔ملک کے سب سے طاقتور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے ساتھ ہزاروں فوجیوں نے مارچ کیا ، وی آئی پی اسٹینڈز میں روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور چینی پولٹ بیورو کے رکن لی ہونگ ژونگ کے درمیان کھڑے ہو کر کم جونگ اُن نے مسکرا کر سیلوٹ کیا۔یہ پروگرام کوریائی جنگ کی جنگ بندی کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کیا گیا تھا جس سے کھلی دشمنی کا خاتمہ ہوا تھا، اسے یوم فتح کے طور پر منایا جاتا ہے اور کووڈ 19 وبا کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ شمالی کوریا کے کسی پروگرام میں غیر ملکی مہمان شریک تھے۔