پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لئے رواں سال دو اہم ایونٹ کڑا امتحان ثابت ہوں گے، ایشیا کپ کر کٹ ٹور نامنٹ کے بعد بھارتی سرزمین پر ورلڈ کپ کر کٹ ٹورنامنٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو سخت ترین حریفوں کا سامنا ہوگا، پی سی بی نے سابق کپتان مصباح الحق کی سر براہی میں نئی سلیکشن کمیٹی قائم کردی ہے، ٹیسٹ ٹیم کے کامیاب ترین بیٹسمین سعود شکیل کو افغانستان کے خلاف سیریز کے لیے اٹھارہ رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے تاہم وہ ایشیا کپ کے سترہ رکنی اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔ سلیکٹرز نے اس سال اپریل مئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنے والے اسکواڈ سے دو تبدیلیاں کی ہیں۔
تجربہ کار وکٹ کیپر سرفراز احمد پر نوجوان محمد حارث کو ترجیح دی گئی ہے۔ اوپنر شان مسعود ڈراپ ، ان کی جگہ عبداللہ شفیق کو ملی ہے۔ شاداب خان کے ساتھ لیگ اسپنر اسامہ میر کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔فہیم اشرف کی دو سال بعد ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ احسان اللہ ان فٹ ہیں۔ طیب طاہر کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ فہیم اشرف آخری بار جولائی 2021ء میں انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کھیلے تھے۔ طیب طاہر کو دوسری مرتبہ ون ڈے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل انہیں اس سال جنوری میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔
پاکستان اور افغانستان سیریز کا آغاز 22؍اگست سے ہو گا،میں نے پاکستان کرکٹ بورڈ میں ذکا ء اشرف کے ساتھ کام تو نہیں کیا ہے لیکن مجھے معلوم ہواہے کہ وہ پروفیشنل انداز میں کام کرنے کے عادی ہیں۔وہ اپنے فیصلے کرنا اور منوانا جانتے ہیں اگر انہیں وقت مل گیا تو امید ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ سسٹم میں بہتری لائیں گے۔ذکاء اشرف کے دور میں پاکستان اگلے ماہ ایشیا کپ کے چار میچوں کی میزبانی کررہا ہے۔ ملتان سے ایشیا کپ کا آغاز اس لحاظ سے اچھا فیصلہ ہے کہ ملتان چھوٹا شہر ہے اور اس شہر میں نیپال کا میچ دیکھنے تماشائی بڑی تعداد میں آئیں گے۔ ایشیا کپ کے13 میچوں کے لیے چار وینیوز کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔
میزبان پاکستان چار میچوں کاانعقاد کرے گا۔ ملتان میں ایک جبکہ لاہور میں تین میچ کھیلے جائیں گے۔ سری لنکا میں نو میچز ہوں گے جن میں سے کینڈی میں تین اور کولمبو میں چھ میچز کھیلے جائیں گے۔ پاکستان میں ملتان ، ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کی میزبانی کرے گا جو30 ؍اگست کو پاکستان اور نیپال کے درمیان کھیلا جائے گا۔سری لنکا میں کینڈی پہلے راؤنڈ کے تین میچوں کی میزبانی کرے گا جس کے بعد کولمبو میں سپر فور مرحلے کے پانچ میچوں کے علاوہ 17ستمبر کو ہونے والا فائنل بھی کھیلا جائے گا۔سری لنکا اپنا پہلا میچ 31 اگست کو بنگلہ دیش کے خلاف کینڈی میں کھیلے گا جبکہ بھارت ٹورنامنٹ میں اپنا آغاز پاکستان کے خلاف میچ سے کرے گا جو 2؍ستمبر کو کینڈی میں کھیلا جائے گا۔
اگر پاکستان اور انڈیا دونوں نے سپر فور مرحلے میں جگہ بنالی تو پھر یہ دونوں ایک بار پھر 10ستمبر کو کولمبو میں مدمقابل ہونگے۔ ملتان میں افتتاحی میچ کے بعد لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے میچوں میں 3 ستمبر کو بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں مدمقابل ہونگی۔ 5؍ستمبر کو افغانستان کا مقابلہ سری لنکا سے ہوگا۔ اگر صورتحال سیڈنگ کے مطابق رہی تو پھر 6 ؍ستمبر کو سپر فور مرحلے کا پہلا میچ بھی لاہور میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائے گا۔ پاکستان اور انڈیا کو سیڈنگ میں بالترتیب اے ون اور اے ٹو رکھا گیا ہے۔
ایشیا کپ سمیت پاکستان کو دو سال مصروف کرکٹ سیزن کھیلنا ہے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم2023-24 کے سیزن میں نیوزی لینڈ کے خلاف دس اضافی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا میں 14 دسمبر سے 7 جنوری تک آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے تین میچ کھیلنے کے بعد نیوزی لینڈ پہنچے گی جہاں وہ پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی جو دراصل ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے اس کی تیاریوں کا آغاز ہوگا۔ان دس اضافی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کا مطلب یہ ہے کہ ویسٹ انڈیز اور امریکامیں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم 19ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی جن میں دس نیوزی لینڈ کے خلاف تین ہالینڈ کے خلاف دو آئرلینڈ کے خلاف اور چار انگلینڈ کے خلاف ہونگے۔
ان 19 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ فروری مارچ 2024ء میں پاکستان سپر لیگ کی میزبانی بھی کرے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان اضافی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کو شیڈول کرنے کے لیے نیوزی لینڈ کرکٹ اور ویسٹ انڈیز کرکٹ سے مشاورت کے بعد اپنے فیوچر ٹور پروگرام 2023-2025 میں معمولی ردو بدل کیا ہے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دو ٹیسٹ میچز جو پہلے فروری 2024ء میں پاکستان میں کھیلے جانے تھے اب جنوری 2025ء میں کھیلے جائیں گے اسی طرح پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورۂ نیوزی لینڈ جو جنوری 2025ء میں ہونا تھا اب اپریل 2025ء میں ہوگا۔
اس دورے میں پاکستانی ٹیم تین ون ڈے انٹرنیشنل اور پانچ ٹی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے گی۔ آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ٹیم رینکنگ میں نیوزی لینڈ اور پاکستان اسوقت بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں اور دونوں کے درمیان صرف دو پوائنٹس کا فرق ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستانی ٹیم کےنظرثانی شدہ فیوچرٹورپروگرام 2023-2025 میں شامل تمام ٹیسٹ میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شمار ہونگے اس ماہ سری لنکا میںپاکستان اور افغانستان کے درمیان تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز ہوں گے۔ ستمبرمیں ایشیا کپ پاکستان اور سری لنکا میں ہوگا۔اکتوبر نومبر میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ بھارت میں کھیلا جائے گا۔
دسمبر جنوری میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورۂ آسٹریلیا میں تین ٹیسٹ کھیلنے جائے گی ۔ پی سی بی کی نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل پاچکی ہے، اب نئے ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے پر توجہ مرکوز ہے، اس حوالے سے ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لینے والے ریجنز کے صدور نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف سے ملاقات کی جنہیں ٹیکنیکل کرکٹ کمیٹی سربراہ مصباح ا لحق اور رکن محمد حفیظ نے تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر ڈومیسٹک کرکٹ آپریشنز کے قائم مقام ڈائریکٹر جنید ضیا نے بھی شرکا کو نئے ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے سے متعلق بتایا کہ پی سی بی کس طرح کھلاڑیوں کی ڈیولپمنٹ پر منظم انداز میں کام کررہا، ڈومیسٹک کر کٹ کو پچھلے چند سالوں میں جس طرح تباہ کیا گیا اس سے پاکستان کر کٹ کا بہت سا ٹیلنٹ بھی برباد ہوگیا، اس وقت جبکہ پاکستان کر کٹ میں سہولتیں زیادہ ہیں، ہم ماضی جیسے ہیرو کیوں حاصل نہیں کر پارہے ہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،نئے ڈومیسٹک ڈھانچہ کی تشکیل میں ریجنز کی تجاویز کو اہمیت دینی چاہئے ان کے مشورے سے ایک مضبوط ڈھانچہ تشکیل دے کر ہی ہم اپنے مستقبل کو روشن رکھ سکتے ہیں، ذکاء اشرف کی موجودگی میںامید ہے کہ ان کے دور میں پاکستانی ٹیم مزید فتوحات اپنے نام کرے گی اور شائقین کرکٹ کو کھیل کے میدان سے اچھی خبریں ملیں گی۔