اسلام آباد(کامرس رپورٹر )گزشتہ مالی سال23 2022میں سگریٹ سے حاصل ہونیوالے متوقع 240ارب روپے کےٹیکس ریونیو ہدف کے مقابلےٹیکس ریونیو میں 65ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا رہا او 175ارب روپے کا ٹیکس ریونیو جمع ہوا ، ٹیکس ریونیو میں کمی کی بڑی وجہ ٹیکسو ں میں اضافہ ہے، آئندہ مالی سال سمگل شدہ اور غیرقانونی سگریٹ کی فروخت کی مارکیٹ 50فیصد سے بڑھ جانے کا امکان ہے، متوقع ٹیکس 240 ارب، جمع 175ارب روپے ، کمی کی بڑی وجہ ٹیکسو ں میں اضافہ ہے، علاوہ ازیں پاکستان میں تمباکو کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے تمباکو کی برآمدات میں کمی ہوئی ہے، گزشتہ سال برآمدی ہدف 42ملین گرام جس کا حجم 10کروڑ ڈالر بنتا ہے کے مقابلے میں بہت کم تمباکو برآمد ہوا، ٹیکس چوری میں ملوث سگریٹ فیکٹر یاں غیر قانونی طور پر تمباکو کی خریداری کے عمل میں شامل ہیں ، ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹوبیکو کمپنی نے میڈیا کو ایک بریفنگ میں کیا ، کمپنی کے ایکسٹرنل امور کی سربراہ سمیع زمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹیکس چوری میں ملوث سگریٹ فیکٹریوں کی تمباکو خریداری کے عمل کو قانون کے مطابق بنایا جائے۔