• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حریت رہنما کی اہلیہ کو نگراں کابینہ میں شامل کرنے پر بھارت میں تنقید

اسلام آباد (فاروق اقدس/ جائزہ رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے طویل عرصے سے بھارت کی تہاڑ جیل میں قید حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک جنہیں حال ہی میں قائم ہونے والی پاکستان کی نگران کابینہ میں معاون خصوصی کے طور پر شامل کیا گیا ہے پر بھارتی راہنمائوں کی تنقید کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت کی جانب سے کسی کو حکومتی عہدہ دینا پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں اور بھارت کو بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ 

منگل کو سری نگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے اس سوال کے جواب میں کہ یاسین ملک کی بیگم کو حکومت میں شامل کرنے سے پہلے پاکستان کی جانب سے کسی قسم کی کوئی مشاورت یا رابطہ ہوا تھا عمر عبداللہ نے میڈیا کے نمائندوں سے استفسار کیا کہ۔ کیا ہم اپنے یہاں وزراء کی تقرری پاکستان کی مشاورت اور انہیں اعتماد میں لے کر کرتے ہیں ؟ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر ہم ان سے ان کے وزرا کی تقرری کے حوالے سے مشورہ کرنے کی توقع کیوں کرتے ہیں 

ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ اور ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔ جبکہ ممتاز کشمیری خاتون راہنما اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کا مشعال ملک کی تقرری پر کہنا تھا کہ بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے کام کرنے والوں کیلئے احترام کا درجہ رکھتا ہے اور انہیں عزت دیتا ہے جبکہ اس کے برعکس بھارت شیخ عبداللہ جیسے اپنے حامیوں کی تحقیر اور تذلیل کرتا ہے۔ 

مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے طویل جدوجہد کرنے والے کشمیری راہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کو موجودہ نگران حکومت میں انوارالحق کاکڑ کی کابینہ میں انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کی ذمہ داریوں کا قلمدان سونپا گیا ہے جس پر بھارت میں مسلسل منفی ردعمل اور غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید