اسلام آباد (ایجنسیاں، جنگ نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں اپنی سزا کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سنے بغیر سزادی گئی بادی النظر میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں غلطیاں ہیں جن پر فی الحال مداخلت نہیں کرینگے، آج (جمعرات )ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت دیکھیں گے، ہر مرتبہ غلط بنیاد پر بنائی گئی عمارت نہیں گر سکتی۔ توشہ خانہ کیس ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کے حوالے کرنے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کیخلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل لطیف کھوسہ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وکیل امجد پرویز کے دلائل سنے۔ درخواست گزار کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے مختلف احکامات کے خلاف 3 درخواستیں دائر کی گئی ہیں، عمران خان 2018 کے انتخابات میں میانوالی سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے، الیکشن ایکٹ ہر رکن اسمبلی کو اثاثہ جات کی تفصیل جمع کروانے کا کہتا ہے۔