سوال: جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ day trading جائز نہیں، اب اگر میں نے آج شیئر خریدا اور کوئی ایسی خبر آگئی کہ اس شیئرکی قیمت کم ہونا شروع ہوگئی، تو میں نے تھوڑا سا نقصان کر کے اپنا شیئر اسی دن بیچ دیا، تو اب میری رقم کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اس میں خدشہ ہے کہ اگر میں وہ شیئر نہ بیچتا تو مجھے بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑ سکتا تھا، مثال کے طور پر ایک شیئر ایک دن میں 5 فیصد تک اوپر یا نیچے جا سکتا ہے، جس وقت میں نے خریدا وہ 5 فیصد اضافے پر تھا، خبر آنے کے بعد وہ شیئر اپنی نچلی سطح کو چھو گیا، اب میرا ایک دن کا نقصان 10 فیصد ہو گیا، اب اگر یہ رجحان برقرار رہا تو جب تک میرے پاس شیئر ڈیلیور ہوگا، تب تک میرا 20 فیصد نقصان ہو جائے گا، مطلب 1 لاکھ کا سرمایہ سکڑ کر 80 ہزار رہ جاتا، اس نقصان سے بچنے کے لیے میں نے تھوڑا سا نقصان 2000 روپے کر کے اسی دن بیچ دیا ، حالاں کہ شیئر مجھے ڈیلیور نہیں ہوا تھا، اس کی مثال اس طرح بھی لی جا سکتی ہے کہ میں نے کسی شخص سے ایک چیز خریدنے کا سودا کیا، لیکن مجھے لگا کہ یہ سودا فائدہ مند نہیں ہے تو میں نے اسی وقت اپنا سودا ختم کیا، تھوڑے سے نقصان پر۔
جواب: صورتِ مسئولہ میں سائل کا شیئرز ڈلیور ہونے سے پہلے آگے فروخت کرنا جائز نہیں تھا، کیوں کہ اس وقت تک سائل کا قبضہ ان شیئرز پر نہیں پایا گیا تھا، اور مبیع پر قبضے سے پہلے اسے آگے فروخت کرنا شرعا ًدرست نہیں، لہٰذا یہ بیع درست نہیں ہوئی۔ باقی سائل کا اس عمل کو سودا ختم کرنے سے تعبیر کرنا درست نہیں، کیوں کہ یہ سودا ختم نہیں کیا جا رہا، بلکہ نقصان سے بچنے کے لیے مبیع قبضے میں آنے سے پہلے فروخت کیا جا رہا ہے۔ (البحر الرائق ، کتاب الوقف، ج:5، ص:248، ط؛ سعید - بدائع الصنائع، کتاب البیوع،ج:5، ص:180، ط: سعید)