• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی جانب سے ’’آن شورونڈ فارمز‘‘ پر موثر پابندی نرم کرنے کی توقع

لندن (پی اے) توقع ہے کہ وزیراعظم رشی سوناک کنزرویٹو ارکان پارلیمنٹ کی بغاوت کے خاتمے کیلئے انگلینڈ میں نئے آن شور ونڈ فارمز پر موثر پابندی کو نرم کریں گے۔ منسٹرز آن شورونڈ فارمز کی تعیمر کو آسان تربنانے کیلئے پلاننگ رولزتبدیل کرنے کیلئے تیار ہیں۔ گزشتہ سال برطانوی حکومت نے کچھ ٹوری ارکان پارلیمنٹ کے دبائو کے تحت اپریل خاتمے تک رولز کو نرم کرنے کا وعدہ کیاتھا تاہم پابندیاں برقرارہیں۔سی اوپی 26کے سابق صدر سرالوک شرما کی قیادت میں 25 ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ نے جن کا تعلق ٹوری پارٹی سے ہے انرجی بل میں ترمیم کے ذریعے پلاننگ کی پابندیوں کونرم کرنے کے لئے حکومت کوحرمت میں لانے کیلئے پھر مداخلت کی ہے۔ حالیہ رولز جو سابق وزیراعظم کے دور میں 2015میں متعارف کرائے گئے تھے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف ایک شخص کے اعتراض پر انگلینڈ میں آن شورونڈ کی تعمیر رک سکتی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ سمربریک سے واپسی کے بعدہائوس آف کامنز میں حکومت کے انرجی بل پر غور کریں گے۔ بل کی واپسی سے قبل حکومت کے ایک ذریعے نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ایک منسٹر آن شورونڈ کے بارے میں ایک بیان میں پلاننگ پالیسی میں تبدیلیوں کووضع کرنے کیلئے ایک بیان دیں گے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ آن شور کی تعمیر کی جہاںمقامی حمایت پائی جاتی ہے آن شور کی تعمیر کی حمایت کرتی ہے ۔ سرالوک نے بی بی سی کوبتایا کہ وہ اور ٹوری ارکان پارلیمنٹ جنہوں نے ان کی ترمیم کی حمایت کی ہے یہ دیکھنے کے لئے انتظار کر رہے ہیں کہ حکومت ان کی تجاویز کے بارے میں کیا کہتی ہے۔ سابق بزنس اینڈ انرجی سیکرٹری نے کہاکہ کسی ایک شخص کے ونڈ فارم کو روکنے کے متروکہ حق کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ صرف ایک اعتراض پر ونڈ فارم کو تعمیر سے روکا جاسکتا ہے۔ وہ واضح طور پرکہتے ہیں کہ یہ ایک کمیونٹی ویٹو نہیں ہے اور وہ نہیں سمجھتے کہ یہ پلاننگ کے نظام کو چلانے کیلئے قائل طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹیز جو آن شورونڈ فارمز کو تسلیم کرتی ہیں اور انرجی بل پر ڈسکائونٹ جیسے فوائد اٹھانے والوں کے درمیان براہ راست رابطہ ہونا چاہئے۔ بہرحال دوسرے ٹوری ارکان پارلیمنٹ نے مقامی رہائشی افراد اور لینڈسکیپس پر اثر کے باعث اپنے علاقوں میں آن شور ونڈ کی تعمیر کی مخالفت کی ہے۔

یورپ سے سے مزید