کربلا (اے ایف پی) لاکھوں زائرین نے گزشتہ روز عراق کے مقدس شہر کربلا میں شہدائے کربلا کےاربعین کی یاد میں شرکت کی، جو دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک ہے۔ایک اعلیٰ سیکورٹی اہلکار نے ایرانی خبر رساںایجنسی ارناکو بتایا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایران کے 40لاکھ زائرین سمیت اس سال 2 کروڑ 20 لاکھ زائرین نے اربعین میں شرکت کا نیا ریکارڈ بنایا ، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 30لاکھ سے زیادہ ہیں۔واضح رہے کہ اربعین پیغمبر محمدؐ کے نواسے امام حسین ؓکی شہادت کے سوگ کے 40ویں دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ کربلا ،جہاں حضرت امام حسینؓ اور ان کے بھائی حضرت عباسؓ ایک دوسرے کے سامنے دو بڑے مقبروں میں مدفون ہیں، اسلام کا مرکز ہے۔ زائرین اس موقع پر حضرت امام حسینؓ کے مصائب کی یاد میں گریہ اور نوحہ خوانی کرتے ہیں۔سیاہ لباسوں میں ملبوس زائرین 41ڈگری سینٹی گریڈ میں روضوں پر حاضری کیلئے پہنچے،اس موقع پر دھند کی مشینوں کے ذریعے ماحول کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں کی جاتی رہیں، عزادار پہلے ہی کئی روز سے کربلا میں جمع ہو رہے تھے۔ عراقی وزیراعظم محمد شیعہ السودانی نے منگل کی شام کربلا کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کہا کہ ریاست نے زائرین کی خدمت کیلئے اپنے تمام وسائل کو متحرک کر دیا ہے۔ ان کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق انہوں نے عراق کے تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے رضاکاروں کو بھی سراہا ،جو مواکب کے قیام اور مالی اعانت کی روایت کو برقرار رکھتے ہیں اور زائرین کے راستوں پر مفت مشروبات اور کھانا فراہم کرتے ہیں۔قبل ازیں چہلم امام حسین ؓپر ایک لاکھ سے زائد پاکستانی زائرین کربلا پہنچ گئے۔ عراق میں پاکستان کے سفیر احمد امجد علی کے مطابق1لاکھ سے زائد پاکستانی زائرین کربلا پہنچے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی زائرین کی سہولت کے لیے پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے کربلا میں کیمپ لگایا گیا ہے، پاکستانی زائرین کی سہولت و رہنمائی کے لیے یہ 3روزہ کیمپ لگایا گیا ہے۔