یومِ دفاع و شہداء کی مناسبت سے ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں سفیرِ پاکستان کی رہائش گاہ پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
یومِ دفاعِ پاکستان کی اس تقریب میں سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے تمام مہمانوں کا فرداً فرداً استقبال کیا، تقریب انتہائی جوش و جذبے سے منائی گئی۔
اس تقریب میں ترک وزیر تجارت پروفیسر ڈاکٹر عمر بولات اور چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گیوراک نے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔
یومِ دفاعِ پاکستان کی تقریب میں 1965ء کی جنگ کے دوران بھارتی افواج کی پوری طاقت کے ساتھ بین الاقوامی سرحدوں کو عبور کرنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے اور مادرِ وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والی مسلح افواج اور شہداء کی بے مثال جرأت کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے 6 ستمبر کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ 16 روزہ جنگ سے سبق حاصل ہوا کہ امن پسند، بہادر اور خوددار قومیں اپنے ملک کے لیے جانیں قربان کرنے کے لیے پُر عزم ہیں انہیں طاقت اور جارحیت سے شکست نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 76 برس میں پاکستان پر 3 بڑی جنگیں تھوپی گئیں اور اسے معتدد جھڑپوں کا سامنا کرنا پڑا، بھارت جموں و کشمیر پر غیر قانونی اور غیر اخلاقی فوجی قبضہ کر کے بین الاقوامی قوانین کے اصولوں اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف کشمیریوں کے حقِ خودارادیت سے انکار کر رہا ہے۔
سفیرِ پاکستان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان علاقائی امن و سلامتی کے لیے پُر عزم ہے، اس نے دہشت گردی کے خلاف عالمی مہمات اور پوری دنیا میں امن کے مشن میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، پاکستان تعمیری مصروفیات، مذاکرات اور پرُامن بقائے باہمی کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے وزیرِ تجارت پروفیسر ڈاکٹر عمر بولات نے مثالی اور تاریخی دو طرفہ تعلقات، بالخصوص فروغ پاتے دفاعی تعلقات اور دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان بہترین تعاون کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ اسٹریٹجک اور دو طرفہ تعلقات خطے اور اس سے باہر امن و استحکام کو فروغ دینے کا ایک اہم عنصر ہیں۔
اس موقع پر ترک مسلح افواج کے سربراہ جنرل متین گیوراک نے پاک ترک اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان کے شہداء کو قربانیوں اور بہادری پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ہر سال 6 ستمبر کو بہادر مسلح افواج کی قربانیوں، ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے جس کے ساتھ انہوں نے قوم کی خدمت کی ہے، 1965ء کی جنگ پاکستانی تاریخ میں غیر متزلزل قومی عزم، حوصلے اور قربانی کے بے مثال جذبے کی علامت کے طور پر نمایاں ہے۔
سفیر پاکستان نے اس موقع پر پاکستان کا بھر پور ساتھ دینے پر ترک عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
ان کی رہائش گاہ پر منعقد ہونے والی اس تقریب میں بڑی تعداد میں اعلیٰ ترک سول اور فوجی حکام، سفارت کاروں، میڈیا کے نمائندوں اور پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔