ماسکو (اے ایف پی) کریملن نے گزشتہ روز کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا رواں ہفتے بھارت میں ہونیوالے جی 20سربراہی اجلاس سے ویڈیو خطاب کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔
اس اجلاس کا انعقاد یوکرین کے تنازع پر روس اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے دوران ہورہا ہے، اس تنازع کی وجہ سےگزشتہ سال بالی میں اس سوال پر کہ کیا ولادیمیر پیوٹن الگ ویڈیو خطاب کریں گے، سربراہی کانفرنس میں شدید تناؤ پیدا ہوا تھا۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایاکہ نہیں،ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام کاموں کی قیادت روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کریں گے، جو روس کے وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
سرگئی لاوروف نے جوہانسبرگ میں برکس اجلاس میں روس کی نمائندگی کی تھی، اس تنازع کے بعد کہ آیا جنوبی افریقہ کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹ کے تحت پوٹن کو گرفتار کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔
برکس اجلاس کےآخر میں ولادیمیرپیوٹن نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں یوکرین کے تنازع کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرایا۔
بین الاقوامی سربراہی اجلاسوں میں روسی صدر کو مدعوکیے جانے نے کچھ مغربی ممالک کو ناراض کیا ہے، جنہوں نے یوکرین میں ماسکو کے اقدامات پر انہیں ایک اچھوت بنانے کی کوشش کی ۔
تنازعات پر گہرے اختلافات، فوسل فیول کے مرحلہ وار بند ہونے اور قرضوں کی تنظیم نو نئی دہلی میں ہونے والےدو روزہ اجلاس میں کسی بھی معاہدے میں رکاوٹ کا باعث بنیں گے۔