• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: اگر کوئی شخص جوئے میں پیسے لگاتا ہے اور ہار جاتا ہے تو کیا وہ شخص اور پیسے لگا کے اپنے سارے پیسےنکال سکتا ہے جو وہ ہار گیا تھا؟ اور ان پیسوں کا کیا حکم ہوگا وہ صرف اپنے اصل پیسے نکالتا ہے؟

جواب: اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں جوئے کو حرام اور شیطانی عمل قرار دیا ہے، اور حدیث میں آتا ہے کہ جوا کھیلنے والا جنت میں نہیں جائے گا، اور جوا اتنا سخت گناہ اور ناپسندیدہ عمل ہے کہ اگر کوئی شخص مذاق میں بھی دوسرے سے کہہ دے: "آؤ جوا کھیلتے ہیں" تو حدیث شریف میں ہے کہ اس شخص کو صدقہ دینا چاہیے، لہٰذا اس جوئے کا ترک لازم ہے اور جتنا جوا کھیلا ہو اور اس میں پیسے ہار گیا ہو تو اس پر توبہ و استغفار لازم ہے۔

تاہم جوئے میں ہارے گئے پیسوں کو واپس جیتنے کی امید سے مزید جوا کھیلنا بھی جائز نہیں ، کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے، بہر حال کسی بھی صورت میں جوا کھیلنا جائز نہیں بلکہ حرام ہے۔ (مرقاۃ المفاتيح شرح مشکاۃ المصابيح، باب بيان الخمر ووعيد شاربھا، جلد ۶ ص: ۲۳۸۹، ط: دار الفکر بیروت)