کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیل اور امریکی حکام نے اس بات کی تردید کی ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کیلئے امریکا کے ساتھ بات چیت روک دی ہے۔ سعودی نیوز ویب سائٹ ایلاف کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کی کابینہ کے انتہا پسند وزیروں کی جانب سے فلسطینیوں کو مراعات دینے سے انکار کرنے کی وجہ سے سعودی عرب نے اسر ائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے مذاکرات روک دیے ہیں۔ ٹائمز آف اسرائیل سے بات چیت کے دوران ایک امریکی اور ایک اسرائیلی عہدیدار نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے۔ ایلاف نے اتوار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ نتن یاہو کے دفتر کے ایک عہدے دار نے تصدیق کی ہے کہ بات چیت روک دی گئی ہے اور سعودی عرب نے امریکا کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب نے زیرک انداز سے مذاکراتی عمل میں فلسطینیوں کو شامل کیا تاکہ اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ کیا جا سکے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ فلسطینیوں کو مستقبل کی فلسطینی ریاست کے حوالے سے مراعات مل سکیں گی۔