کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے15ستمبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں جس کے مطابق اس عرصے کے دوران ملک میں روئی کی پیداوار39لاکھ34ہزار گانٹھوں کی ہوئی گزشتہ سال کی اسی عرصے کی پیداوار17لاکھ47ہزار گانٹھیں (80فیصد) زیادہ ہے اسی عرصے میں برآمدکندگان اور خصوصی طور پر بین الاقوامی کمیٹی نے2 لاکھ 19ہزار گانٹھیں خریدی ہیں۔ ٹیکسٹائل اسپنرز نے 33لاکھ 12 ہزار گانٹھیں خریدی جو گزشتہ سال کے اس عرصے کے17لاکھ 16ہزار گانٹھوں کی نسبت 15 لاکھ 60ہزار گانٹھیں (88فیصد)زیادہ ہے۔ اس عرصے میں جنرز کے پاس روئی کی 4 لاکھ گانٹھوں کا اسٹاک موجود ہے جو گزستہ سال کی 4 لاکھ 22 ہزار گانٹھوں کے نسبت22 ہزار گانٹھیں کم ہیں اس عرصے میں 614 جینگ فیکٹریاں چل رہی ہیں جو گزشتہ سال 570جینگ فیکٹریاں چل رہی تھیں۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کے ملک میں روئی کی کل پیداوار تقریبا 90لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ ہونے کی توقع ہے کپاس پر سفید مکھی وغیرہ بیماریوں کی وجہ سے فی الحال موصولہ اطلاعات کے مطابق5تا7لاکھ گانٹھیں متاثر ہوئی ہیں نسیم عثمان کے مطابق اس سال ملک میں روئی کی کھیت تقریبا ایک کروڑ 20تا 25لاکھ گانٹھوں کی ہونے کی توقع ہے۔